نئی دہلی/ آواز دی وائس
حکومت مسلسل ملک میں منشیات کے اسمگلروں پر کارروائی کر رہی ہے۔ اسی دوران اب ہندوستان میں موجود 16 ہزار سے زیادہ غیر ملکی منشیات اسمگلروں پر حکومت نے بڑا قدم اٹھایا ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق، وزارت داخلہ ہندوستان میں منشیات کی اسمگلنگ میں شامل ہونے کے الزام میں پکڑے گئے غیر ملکی شہریوں کو ان کے اپنے ممالک واپس بھیجنے کی تیاری کر رہی ہے۔
جن ممالک کے شہریوں کو ڈی پورٹ کیا جائے گا، ان میں بنگلہ دیش، فلپائن، میانمار، ملیشیا، گھانا اور نائجیریا شامل ہیں۔ این سی بی کی رپورٹ کی بنیاد پر وزارت داخلہ یہ بڑی کارروائی کر رہی ہے۔
این سی بی کی رپورٹ پر کارروائی
حال ہی میں منشیات کے خلاف کی گئی سب سے بڑی کارروائیوں میں سے ایک کے طور پر اسے بیان کیا جا رہا ہے۔ یہ کارروائی نارکوٹکس کنٹرول بیورو کی جانب سے دی گئی رپورٹ کی بنیاد پر کی جا رہی ہے۔ ان غیر ملکی شہریوں پر الزام ہے کہ وہ منشیات کی اسمگلنگ سے لے کر ٹرانسپورٹیشن تک کے جرائم میں شامل ہیں۔ فی الحال یہ کئی ریاستوں کے حراستی مراکز میں رکھے گئے ہیں۔
جلد کیا جائے گا ڈی پورٹ
ان لوگوں کی فہرست پہلے ہی وزارت داخلہ اور متعلقہ ایجنسیوں کو سونپ دی گئی ہے۔ ڈی پورٹیشن کا عمل نئے امیگریشن قانون کے تحت کیا جائے گا۔ یہ 16 ہزار غیر ملکی شہری منشیات کی اسمگلنگ، ٹرانسپورٹیشن جیسے دیگر معاملات میں ملوث رہے ہیں۔ انہیں مختلف ریاستوں میں حراست میں رکھا گیا ہے۔
۔10 سال میں ایک کروڑ کلو منشیات پکڑی گئی
گزشتہ 10 برسوں میں ایک کروڑ کلوگرام سے زیادہ منشیات کو پکڑا گیا ہے جبکہ اس سے پہلے 2005 سے 2014 تک 26 لاکھ کلوگرام منشیات پکڑی گئی تھی۔ وزارت داخلہ نے منگل (18 مارچ 2025) کو لوک سبھا میں اطلاع دی کہ پچھلے 5 سالوں میں ملک کی مختلف سمندری بندرگاہوں سے ₹11,311 کروڑ روپے سے زیادہ کی منشیات ضبط کی گئی ہیں۔ یہ کل 19 معاملات میں سامنے آیا۔
یہ جواب اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کے پوچھے گئے سوال کے جواب میں دیا گیا۔ انہوں نے پوچھا تھا کہ کیا پچھلے 5 سالوں میں بندرگاہوں پر منشیات ضبطی کے معاملات بڑھے ہیں؟ وزیر مملکت برائے داخلہ نٹیانند رائے نے تحریری جواب میں بتایا کہ: گجرات سے 8 معاملے، مہاراشٹر سے 8 معاملے، تمل ناڈو سے 1 معاملہ، مغربی بنگال سے 2 معاملے تھے۔ ضبط کی گئی منشیات میں کوکین، ہیروئن، میتھمفیٹامائن اور ٹراماڈول شامل تھیں۔