ہندوستان افغان باشندوں کے ساتھ کھڑا ہے۔ جے شنکر

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 13-09-2021
وزیر خارجہ جے شنکر
وزیر خارجہ جے شنکر

 

 

جنیوا : ہندوستان نے افغانستان میں خواتین کے حقوق اور انسانی اقدار کے تحفظ کے لیے اقوام متحدہ کے اجلاس میں ایک بار پھر آواز بلند کی۔ جنیوا میں منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں ہندوستان کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ افغانستان ایک مشکل مرحلے سے گزر رہا ہے۔ ہندوستان پڑوسی ہونے کے ناطے یہاں کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔

جے شنکر نے مزید کہا ، اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) کے مطابق ، افغانستان میں غربت کی سطح 72 فیصد سے بڑھ کر 97 فیصد ہونے کا خطرہ ہے۔ ایسی صورت حال میں اس کے علاقائی استحکام کے لیے تباہ کن نتائج نکل سکتے ہیں۔

 لوگوں کو بغیر کسی پابندی کے سفر کی اجازت ہونی چاہیے

وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ سیاسی ، معاشی ، سماجی اور سیکورٹی وجوہات کی وجہ سے یہاں انسانی ضروریات میں بڑی تبدیلی آئی ہے۔ اس کے پیش نظر ، یہ ضروری ہے کہ سفر اور محفوظ راستے کا مسئلہ ، جو انسانی امداد میں رکاوٹ بن سکتا ہے ، فوری طور پر حل کیا جائے۔ جو لوگ افغانستان کے اندر اور باہر سفر کرنا چاہتے ہیں انہیں ایسی سہولیات بغیر کسی رکاوٹ کے فراہم کی جائیں تاکہ لوگوں کو بغیر کسی پابندی کے نقل و حرکت کی سہولت مل سکے۔

ہندوستان ہمیشہ افغانوں کے ساتھ کھڑا رہے گا۔

 جے شنکر نے کہا کہ کابل ہوائی اڈے کے باقاعدہ تجارتی آپریشن سے دوسرے ممالک کو بھی امداد بھیجنا آسان ہو جائے گا۔ افغانستان کے تمام 34 صوبوں میں ترقیاتی منصوبے ہندوستان کے ساتھ دوستی کی تکمیل کرتے ہیں۔ اس ایمرجنسی میں بھی ہندوستان ایک دوست کی طرح افغانستان کے لوگوں کے ساتھ کھڑا ہے اور کرتا رہے گا۔ عالمی برادری کو بھی بہتر ماحول بنانے کے لیے افغانوں کی بھرپور حمایت کرنی چاہیے۔

اقوام متحدہ انسانی امداد کے لیے 147.26 کروڑ فراہم کرے گا۔ اقوام متحدہ (یو این) افغانستان میں انسانی امداد کے لیے 147.26 کروڑ روپے فراہم کرے گا۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے پیر کو کہا کہ اقوام متحدہ جنگ زدہ افغانستان میں انسانی اقدار کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔ جنیوا میں ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گوٹیرس نے کہا کہ افغانستان کے لوگ کئی دہائیوں کی جنگ ، مصائب اور عدم تحفظ کے بعد اپنے انتہائی خطرناک وقت کا سامنا کر رہے ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری اس کے ساتھ کھڑی ہو۔