کولکتہ/ آواز دی وائس
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے منگل کو ایران-اسرائیل تنازع پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کو دشمنی روکنے کے لیے سفارتی پہل کرنی چاہیے۔ یاد رہے کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان ایک ہفتہ قبل شروع ہونے والے تنازع میں دونوں ممالک ایک دوسرے کے فوجی اور اسٹریٹجک مراکز پر سینکڑوں میزائل اور ڈرون حملے کر چکے ہیں۔ اتوار کی صبح امریکہ نے ایران کے تین بڑے جوہری مراکز پر بمباری کی، جس کے بعد کشیدگی میں مزید اضافہ ہو گیا۔
ممتا بنرجی نے اسمبلی میں ماحولیاتی مسائل پر گفتگو کے دوران کہا کہ دنیا کے کئی حصوں میں جنگ جاری ہے، ان جھڑپوں کی وجہ سے ہوا اور پانی کی آلودگی بڑھ رہی ہے۔ ہمیں اس کو روکنے کے لیے قدم اٹھانے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں سفارتی اور پرامن طریقے سے پہل کرنی چاہیے تاکہ یہ جنگ رک سکے۔ میں وزارت خارجہ یا سفارتی معاملات پر بات کرنے کے لیے مجاز نہیں ہوں، یہ میری ذاتی رائے ہے جو میں ایک باشعور شہری کی حیثیت سے رکھتی ہوں۔
مغربی مدنی پور ضلع کے گھاٹال علاقے میں سیلابی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے ممتا نے دمدر ویلی کارپوریشن پر تنقید کی کہ بار بار یاد دہانی کے باوجود وہ میتھن اور پنچیت ڈیموں کی صفائی میں ناکام رہا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ڈی وی سی نے ریاستی حکومت کو اطلاع دیے بغیر بارش کے دوران اپنے ڈیموں سے بڑی مقدار میں پانی چھوڑا، جس سے سیلاب کی صورتِ حال پیدا ہوئی۔
وزیر اعلیٰ نے مرکز پر بھی تنقید کی کہ وہ ماحولیاتی امور پر ریاستوں پر اپنا حکم تھوپ رہا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ریاست نے اپنی کوششوں سے آلودگی کے خلاف جنگ میں قیادت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہار، دہلی اور کچھ دیگر ریاستوں کو دیکھیے، وہاں آلودگی کی سطح بہت زیادہ ہے۔ممتا نے کہا کہ بنگال کی ’ماحولیات بچاؤ‘ مہم کے تحت ریاست نے آبی ذخائر کو محفوظ رکھنے کے لیے 4.5 لاکھ تالاب کھودنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔
اسمبلی میں پیر کو پیش آنے والے ہنگامے کا ذکر کرتے ہوئے ممتا نے کہا کہ جن لوگوں نے مارشلز پر حملہ کیا اور مائیک توڑے، وہ اب الٹا الزام لگا رہے ہیں۔ میں نے سیکورٹی اہلکاروں سے ملاقات کی اور ان کی باتیں سنی ہیں کہ انہیں کیا جھیلنا پڑا۔
یاد رہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) نے الزام لگایا تھا کہ ان کے ممبران پر سیکورٹی اہلکاروں نے حملہ کیا۔ ممتا نے کہا کہ میں صرف اتنا کہنا چاہتی ہوں کہ عوامی نمائندوں کو اسمبلی میں موجود رہنا چاہیے اور سوالات اٹھانے چاہئیں۔ میں دعوے سے کہتی ہوں کہ دیگر ریاستی اسمبلیوں کے مقابلے مغربی بنگال اسمبلی میں اپوزیشن کے ممبران کو بولنے کے لیے زیادہ وقت دیا جاتا ہے۔
انہوں نے ایئر انڈیا کا نام لیے بغیر احمد آباد میں ہوئے طیارہ حادثے پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ لوگ اب ہوائی جہاز اور ٹرین سے سفر کرنے میں گھبرا رہے ہیں۔