نئی دہلی، 1 ستمبر 2025:افغانستان میں آنے والے شدید زلزلے کے بعد بھارت نے سب سے پہلے امدادی کارروائی کرتے ہوئے افغان عوام کی مدد کے لیے اپنا کردار ادا کیا ہے۔ اس قدرتی آفت میں ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے، جس پر وزیر اعظم نریندر مودی نے گہرے دکھ کا اظہار کیا اور افغان عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا یقین دلایا۔
وزیر اعظم نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر لکھا کہ افغانستان میں تباہ کن زلزلے میں جانی نقصان پر گہرا دکھ ہوا۔ میرے خیالات افغان عوام کے ساتھ ہیں اور ہندوستان ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
Deeply saddened by the loss of lives due to the earthquake in Afghanistan. Our thoughts and prayers are with the bereaved families in this difficult hour, and we wish a speedy recovery to the injured. India stands ready to provide all possible humanitarian aid and relief to those…
— Narendra Modi (@narendramodi) September 1, 2025
وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے بھی اس واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان امداد کا فوری ہاتھ بڑھا رہا ہے اور کابل میں بھارتی سفارت خانے کے ذریعے امدادی کارروائیوں کو مربوط کیا جا رہا ہے۔
Spoke with Afghan Foreign Minister Mawlawi Amir Khan Muttaqi today. Expressed our condolences at the loss of lives in the earthquake.
— Dr. S. Jaishankar (@DrSJaishankar) September 1, 2025
Conveyed that India has delivered 1000 family tents today in Kabul. 15 tonnes of food material is also being immediately moved by Indian Mission… pic.twitter.com/whO2iTBjS8
بھارت کی جانب سے بھیجی گئی امداد
ہندوستانی فضائیہ کے خصوصی طیارے C-17 گلوب ماسٹرکے ذریعے امدادی سامان کی پہلی کھیپ کابل روانہ کی گئی ہے۔ اس امدادی سامان میں ادویات، طبی سامان، خیمے، سلیپنگ بیگ، کمبل اور دیگر ضروری اشیاء شامل ہیں۔ علاوہ ازیں، ایک تکنیکی ٹیم بھی کابل بھیجی گئی ہے جو متاثرہ علاقوں کا جائزہ لے کر امدادی کاموں کی نگرانی کرے گی۔
مدد کی تقسیم
بھارت نے امدادی سامان کو براہ راست طالبان حکومت کے حوالے کرنے کے بجائے اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور(OCHA)اور افغان ہلال احمر سوسائٹی(ARCS)کے ذریعے ضرورت مندوں تک پہنچانے کا فیصلہ کیا ہے، تاکہ امداد شفاف اور بروقت تقسیم ہو۔
وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا، "یہ امدادی کارروائی بھارت کی مسلسل افغان عوام کے ساتھ وابستگی کا ثبوت ہے۔ طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد بھی بھارت نے افغان عوام کے لیے گندم، کورونا ویکسین اور دیگر انسانی امداد فراہم کی ہے۔"
زلزلے کی شدت اور متاثرہ علاقے
یہ تباہ کن زلزلہ مشرقی افغانستان کے صوبہ پکتیکا اور خوست میں آیا، جہاں ہلاکتوں کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کر گئی ہے اور ہزاروں افراد زخمی ہوئے ہیں۔ متاثرہ علاقوں میں بنیادی سہولیات شدید متاثر ہوئی ہیں اور سینکڑوں خاندان بے گھر ہو گئے ہیں۔
بھارت کی جانب سے کی جانے والی یہ فوری کارروائی عالمی برادری میں بھی قابل ستائش قرار دی گئی ہے اور اسے افغان عوام کے لیے بروقت اور مؤثر امداد کا مظہر کہا جا رہا ہے۔
یہ اقدام اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارت خطے میں انسانی ہمدردی کے لحاظ سے سب سے پہلے جواب دینے والے ممالک میں شامل ہے اور اپنی خارجہ پالیسی میں انسانی امداد کو ترجیح دیتا ہے۔