نئی دہلی : امریکہ کے دورے کے دوران پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کے ایٹمی دھمکی آمیز بیان کے جواب میں بھارت نے کہا ہے کہ "ایٹمی تلوار لہرانا پاکستان کا روایتی طریقہ ہے۔فلاڈیلفیا کے شہر ٹامپا میں پاکستانی نژاد افراد سے خطاب کے دوران منیر نے مبینہ طور پر دھمکی دی کہ اگر آئندہ کسی جنگ میں ان کے ملک کو وجودی خطرہ لاحق ہوا تو وہ ایٹمی ہتھیار استعمال کریں گے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق انہوں نے کہا، "ہم ایک ایٹمی ملک ہیں۔ اگر ہمیں لگا کہ ہم ختم ہو رہے ہیں تو ہم آدھی دنیا کو اپنے ساتھ لے ڈوبیں گے۔
Statement by Official Spokesperson⬇️
— Randhir Jaiswal (@MEAIndia) August 11, 2025
🔗 https://t.co/aEi9bMFOHi pic.twitter.com/AGyyGNu8gv
نئی دہلی میں جاری ایک بیان میں بھارتی وزارتِ خارجہ نے کہا کہ "ہماری توجہ ان بیانات کی طرف گئی ہے جو مبینہ طور پر پاکستان کے آرمی چیف نے امریکہ کے دورے کے دوران دیے۔ عالمی برادری خود اندازہ لگا سکتی ہے کہ ایسے بیانات میں کس قدر غیر ذمہ داری ہے۔ یہ بات ان شکوک کو بھی مزید تقویت دیتی ہے جو ایٹمی کمانڈ اور کنٹرول کے نظام کی سالمیت کے بارے میں پہلے سے موجود ہیں، خاص طور پر ایسے ملک میں جہاں فوج دہشت گرد گروپوں کے ساتھ ملی ہوئی ہے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ "یہ بھی افسوسناک ہے کہ ایسے بیانات ایک دوستانہ تیسرے ملک کی سرزمین سے دیے گئے۔ بھارت پہلے ہی واضح کر چکا ہے کہ وہ ایٹمی بلیک میلنگ کے آگے نہیں جھکے گا، اور ہم اپنی قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات جاری رکھیں گے۔"
وزارتِ خارجہ نے اپنے مؤقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ ہندوستان ایٹمی دھمکی کے آگے نہیں جھکے گا اور قومی سلامتی کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔ وزارت کے بیان میں مزید کہا گیا کہ ہماری توجہ پاکستانی آرمی چیف کے دورۂ امریکہ کے دوران مبینہ طور پر دیے گئے بیانات کی طرف گیا ہے۔ ایٹمی ہتھیاروں کا راگ الاپنا پاکستان کا معمول رہا ہے۔ واضح رہے کہ جنرل منیر نے فلوریڈا کے شہر ٹیمپا میں بزنس مین اور اعزازی قونصل جنرل عدنان اسعد کی جانب سے منعقدہ بلیک ٹائی ڈنر میں کہا کہ ہم ایک ایٹمی صلاحیت رکھنے والی قوم ہیں۔ اگر ہماری بقا کو خطرہ ہوا تو ہم اپنے ساتھ آدھی دنیا کو تباہ کر دیں گے۔ رپورٹوں کے مطابق یہ پہلا موقع ہے جب امریکہ کی سرزمین سے کسی تیسرے ملک کے خلاف ایٹمی حملے کی دھمکی دی گئی ہے۔ پاکستانی آرمی چیف نے سندھ دریا پر ہندوستانی بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنے کی بھی دھمکی دی اور کہا کہ ایسی منصوبہ بندی سے پاکستان کی پانی کی سپلائی متاثر ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہندوستان کے ڈیم بنانے کا انتظار کریں گے اور جیسے ہی وہ ایسا کرے گا، ہم اُسے 10 میزائلوں سے تباہ کر دیں گے۔ سندھ ندی ہندوستانیوں کی خاندانی جاگیر نہیں ہے۔ ہمارے پاس میزائلوں کی کمی نہیں ہے۔ وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے ایک بار پھر دوہرایا کہ ہندوستان ایٹمی دھمکی کے آگے نہیں جھکے گا اور قومی سلامتی کے تحفظ کے