نئی دہلی: صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے بدھ کے روز کہا کہ آئین ایک ایسا رہنما دستاویز ہے جو نوآبادیاتی ذہنیت کو ترک کرنے اور قومی سوچ اپنانے کی ترغیب دیتا ہے۔ انہوں نے ‘آئین سدھن’ (پرانا پارلیمنٹ ہاؤس) کے مرکزی ہال میں منعقدہ یومِ آئین کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ہندوستان دنیا کے لیے ترقی کا ایک نیا ماڈل پیش کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا، ’’ہمارے آئین ساز چاہتے تھے کہ ہمارے ذاتی اور جمہوری حقوق ہمیشہ محفوظ رہیں۔ آئین نوآبادیاتی ذہنیت کو چھوڑنے اور قوم پرستانہ سوچ اپنانے کے لیے رہنمائی کرتا ہے۔‘‘ صدر نے بتایا کہ 25 کروڑ لوگوں کو غربت سے باہر نکالنا ملک کی سب سے بڑی کامیابیوں میں سے ایک ہے۔
خواتین، نوجوان، درج فہرست ذاتیں، درج فہرست قبائل، کسان، متوسط طبقہ اور نیا متوسط طبقہ ہماری جمہوری نظام کو مضبوط بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یومِ آئین منانے کی روایت شروع کرنے کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے۔ صدر مرمو نے نو زبانوں ملیالم، مراٹھی، نیپالی، پنجابی، بوڈو، کشمیری، تلگو، اوڑیا اور آسامی—میں آئین کے ڈیجیٹل ورژن کا اجرا کیا۔ تقریب میں صدر کی قیادت میں آئین کی تمہید (پری ایمبل) کا اجتماعی پاٹھ بھی کیا گیا۔