نئی دہلی: ہندوستان نے چابہار بندرگاہ (ایران) پر امریکی پابندیوں سے چھ ماہ کی رعایت کی تصدیق کی ہے۔ وزارتِ خارجہ (ہندوستان) نے جمعرات (30 اکتوبر 2025) کو اعلان کیا کہ ایران میں ہندوستان کی چابہار بندرگاہ پر امریکی پابندیاں نافذ نہیں ہوں گی۔
حکومت نے گزشتہ سال ایران کے ساتھ 10 سالہ معاہدہ کیا تھا، جس کے تحت سرکاری کمپنی India Ports Global Limited (IPGL) نے ہندوستان کے لیے ایک اسٹریٹجک بندرگاہ، چابہار میں 37 کروڑ ڈالر کے سرمایہ کاری کا وعدہ کیا تھا۔ یہ بندرگاہ ہندوستان کے لیے بہت اہم ہے کیونکہ اس کے ذریعے پاکستان کو بائی پاس کرتے ہوئے افغانستان اور وسطی ایشیا تک براہِ راست تجارتی راستہ دستیاب ہوتا ہے۔
وزارتِ خارجہ کے اعلان کے مطابق یہ ایسا وقت ہے جب ہندوستان اور امریکہ ایک بڑے تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دینے میں مصروف ہیں۔ وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے کہا، “ہم امریکی فریق کے ساتھ تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے بات چیت جاری رکھیں گے۔ دونوں فریق مسلسل مذاکرات کر رہے ہیں۔” امریکہ نے پہلے ایران سے منسلک بندرگاہ پر پابندیوں کی رعایت کی مدت 29 ستمبر مقرر کی تھی، لیکن اب اسے 6 ماہ کی مدت کے لیے بڑھا دیا گیا ہے۔
ہندوستان ایران، افغانستان، قزاقستان اور ازبکستان جیسے ممالک تک مال پہنچانے کے لیے چابہار بندرگاہ پر ایک ٹرمینل تیار کرنے کی بات کر رہا تھا۔ ہندوستان نے 2023 میں اس منصوبے کی تجویز دی تھی، جس کا مقصد بین الاقوامی شمال–جنوب ٹرانسپورٹ کوریڈور (INSTC) کے ذریعے علاقائی رابطے کو مضبوط بنانا تھا۔ یہ پہلی مرتبہ تھا کہ ہندوستان نے کسی بیرونِ ملک بندرگاہ کا انتظام سنبھالا تھا۔
ایران، افغانستان، قزاقستان اور ازبکستان جیسے زمینی طور پر گھِرے ممالک تک مال پہنچانے کے لیے ہندوستان چابہار بندرگاہ پر ایک ٹرمینل تیار کر رہا ہے۔ اس کو بین الاقوامی شمال–جنوب ٹرانسپورٹ کوریڈور (INSTC) سے جوڑنے کی بات کی گئی تھی۔