چین کے زمینی سرحدکے قانون سے ہندوستان متفکر

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | 2 Years ago
چین کے زمینی سرحدکے قانون سے ہندوستان متفکر
چین کے زمینی سرحدکے قانون سے ہندوستان متفکر

 

 

آواز دی وائس، نئی دہلی

ہندوستان نے چین کے نئے زمینی سرحد کے قانون پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

اسے خبردار کیا ہے کہ وہ ایسے قدم نہ اٹھائے جس سے ہند-چین سرحدی علاقے میں لائن آف ایکچول کنٹرول کو یکطرفہ طور پر تبدیل کرتے ہوں وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے آج یہاں میڈیا کے سوالات پر کہا کہ ہم نے دیکھا ہے کہ چین نے 23 اکتوبر کو ایک نیا زمینی سرحدی قانون نافذ کیا ہے۔

اس قانون میں کہا گیا ہے کہ چین زمینی سرحدی معاملوں میں بیرونی ممالک کے ساتھ مشترکہ طور پر کیے گئے تمام معاہدوں کی پاسداری کرے گا۔ اس میں سرحدی اضلاع کی تنظیم نو کے لیے بھی التزامات کیے گئے ہیں۔

باغچی نے کہا کہ غور طلب ہے کہ ہندوستان اور چین اب تک اپنے سرحدی مسئلے کو حل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے ہیں۔ دونوں فریق نے بات چیت کے ذریعے سرحدی مسئلے کا منصفانہ، مناسب اور باہمی طور پر قابل قبول حل تلاش کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

ہم نے متعدد دوطرفہ معاہدوں، پروٹوکولز اور انتظامات پر دستخط کیے ہیں تاکہ کسی قرارداد تک پہنچنے تک عبوری طور پر لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر امن و استحکام برقرار رکھا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ اس تناظر میں یہ قانون بنانے کے چین کے یکطرفہ فیصلے سے نہ صرف سرحدی مسئلے بلکہ ہمارے دو طرفہ معاہدوں اور بارڈر مینجمنٹ سے متعلق انتظامات پر بھی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں اور یہ ہمارے لیے تشویشناک ہے۔

چین کی طرف سے اس طرح کے یکطرفہ اقدام کا ان انتظامات سے کوئی تعلق نہیں ہے جن پر دونوں فریق پہلے ہی متفق ہو چکے ہیں، چاہے وہ سرحدی مسئلہ ہو یا لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر امن و استحکام کو برقرار رکھنے کا معاملہ ہو۔

باغچی نے کہا کہ ہماری توقع ہے کہ چین اس قانون کے تحت ایسے قدم نہیں اٹھائے گا جن سے ہندوستان چین سرحد پر یکطرفہ طور پر حالات بدل جائیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس نئے قانون کا نفاذ 1963 کے نام نہاد پاک-چین سرحدی معاہدے کو کوئی جواز نہیں دیتا جسے حکومت ہند ہمیشہ سے غیر قانونی اور غیر مجاز قرار دیتی رہی ہے۔