نئی پارلیمنٹ کے افتتاح کا معاملہ، سپریم کورٹ کا سماعت سے انکار

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 26-05-2023
نئی پارلیمنٹ کے افتتاح کا معاملہ، سپریم کورٹ کا سماعت سے انکار
نئی پارلیمنٹ کے افتتاح کا معاملہ، سپریم کورٹ کا سماعت سے انکار

 

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے صدر سے نئی پارلیمنٹ کے افتتاح کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ کورٹ نے کہا کہ معاملے میں مداخلت نہیں کریں گے۔ سپریم کورٹ صدر کے ذریعہ نئے پارلیمنٹ ہاؤس کا افتتاح کرانے کے لئے سپریم کورٹ میں دائر پی آئی ایل کی عرضی پر پہلی سماعت کے وران ہی یہ فیصلہ کیا۔

جسٹس جے کے مہیشوری کی بنچ نے سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت کیا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ یہ درخواست کیوں دائر کی گئی ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم ایسی عرضی داخل کرنے پر جرمانہ لگا سکتے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ ایسی درخواستوں کی سماعت کرنا سپریم کورٹ کا کام نہیں ہے۔ درخواست میں صدر دروپدی مرمو کو نئے پارلیمنٹ ہاؤس کا افتتاح کرنے کی ہدایت دینے کی درخواست کی گئی تھی۔

درخواست میں کہا گیا تھا کہ جواب دہندگان، لوک سبھا سکریٹریٹ اور یونین آف انڈیا -- صدر کو (صدر) کو افتتاح کے لیے مدعو نہ کر کے ان کی تذلیل کر رہے تھے۔ درخواست میں کہا گیا کہ صدر مملکت ملک کی پہلے شہری اور اس جمہوری ادارے کی سربراہ ہیں۔ 28 مئی کو وزیر اعظم نریندر مودی پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح کرنے والے ہیں۔

عدالت میں دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ صدر مملکت ملک کے پہلے شہری ہیں۔ آئین کے آرٹیکل 79 کے مطابق صدر بھی پارلیمنٹ کا لازمی حصہ ہے۔ لوک سبھا سکریٹریٹ کی طرف سے ان کا افتتاح نہ کرنے کا فیصلہ غلط ہے۔ درخواست گزار نے درخواست میں کہا ہے کہ ملک کا آئینی سربراہ ہونے کے ناطے وزیراعظم کی تقرری صدر ہی کرتے ہیں۔ تمام بڑے فیصلے بھی صدر کے نام پر ہوتے ہیں۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ آرٹیکل 85 کے تحت پارلیمنٹ کا اجلاس صرف صدر ہی بلاتے ہیں۔ آرٹیکل 87 کے تحت ان کا پارلیمنٹ میں ایک خطاب ہے، جس میں وہ دونوں ایوانوں سے خطاب کرتے ہیں۔ پارلیمنٹ سے منظور ہونے والے تمام بل صدر کی منظوری کے بعد ہی قانون بن جاتے ہیں۔ اس لیے پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح صدر کو خود کرنا چاہیے۔