آئی بی ایس اے: قومی سلامتی مشیروں کا پہلا اجلاس

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 25-08-2021
  قومی سلامتی کے مشیروں کا افتتاحی اجلاس
قومی سلامتی کے مشیروں کا افتتاحی اجلاس

 


آواز دی وائس، نئی دہلی

قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے آئی بی ایس اے (India, Brazil and South Africa) کے قومی سلامتی کے مشیروں کے افتتاحی اجلاس کی میزبانی کی۔

اجلاس کے دوران بحری سلامتی، دہشت گردی کے خلاف جنگ اور بین الاقوامی منظم جرائم اور سائبر سیکورٹی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس کی اطلاع وزارت خارجہ  کی جانب سے دی گئی ہے۔

 یہ اجلاس قائدین کے اگلے آئی بی ایس اے سربراہ اجلاس کی تیاری کے عمل کے حصے کے طور پر بلایا گیا تھا جو آئی بی ایس اے کی ہندوستان کی صدارت کے دوران ہونے والا ہے۔

وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان کی صدارت کا موضوع "ڈیموگرافی اور ترقی کے لئے جمہوریت" ہے۔

 آئی بی ایس اے ممالک کے قومی سلامتی کے مشیروں کا یہ پہلا اجلاس تھا جو دنیا میں بڑھتے ہوئے سیاسی اور سلامتی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے تینوں ممالک کے درمیان قریبی تعاون کی اہمیت کی عکاسی کرتا ہے۔

- ہندوستان، برازیل اور جنوبی افریقہ تین بڑے ترقی پذیر ممالک ہیں جو جمہوریت اور کثرتیت کی مشترکہ اقدار سے جڑے تین مختلف براعظموں میں واقع ہیں۔ وہ بھی تمام بحری ممالک ہیں۔ اجلاس کے دوران بحری سلامتی، دہشت گردی کے خلاف جنگ اور بین الاقوامی منظم جرائم پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

. شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ خاص طور پر سرکاری پشت پناہی کے ذریعے کی جانے والی سرحد پار دہشت گردی عالمی امن اور سلامتی کے لیے سب سے طاقتور خطرہ ہے اور اس کا مقابلہ متحدہ کوششوں کے ذریعے کیا جانا چاہیے۔

 انہوں نے انٹیلی جنس شیئرنگ، متعلقہ قومی ایجنسیوں کے درمیان بہترین طریقوں کے تبادلے اور صلاحیت سازی میں تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیا۔ 5۔ بحری سلامتی کو مستقبل میں تعاون کے ایک اہم شعبے کے طور پر شناخت کیا گیا۔

 بحری قزاقی اور منشیات اور انسانی اسمگلنگ سے نمٹنے کے لئے میکانزم کو مستحکم کرنے اور مواصلات اور توانائی کی سمندری لائنوں کی سلامتی اور ماہی گیری سمیت سمندری وسائل کے پائیدار استحصال کو یقینی بنانے پر اتفاق کیا گیا۔

 سہ فریقی 'آئی بی ایس اے ایم اے آر' بحری مشق کا اگلا دور جلد از جلد منعقد کیا جائے گا۔

 ہندوستان نے 2022 میں میلان بحری مشق کے لئے برازیل اور جنوبی افریقہ کو بھی مدعو کیا تھا۔

ہندوستان نے ہر ملک کی متعلقہ طاقتوں کی بنیاد پر دفاعی صنعتوں کے درمیان تعاون اور پی ایل کی مشترکہ ترقی کے لئے وسائل جمع کرنے کی تجویز پیش کی ۔