آگرہ جیل میں مسلمان رکھ رہے ہیں نوراتری کے برت، ہندو رمضان کےروزے

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 27-03-2023
آگرہ جیل میں مسلمان رکھ رہے ہیں نوراتری کے برت، ہندو رمضان کےروزے
آگرہ جیل میں مسلمان رکھ رہے ہیں نوراتری کے برت، ہندو رمضان کےروزے

 

 آگرہ :  سنٹرل اور ڈسٹرکٹ جیل میں نوراتری اور رمضان کی تقریبات فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی مثال بن گئی ہیں۔ یہاں، مسلمان قیدیوں کو نوراتری کے روزے رکھتے ہوئے دیکھا گیا، جبکہ ہندو قیدی رمضان سحر اور افطار کے دوران اپنے مسلمان بھائیوں کے ساتھ شامل ہوئے۔

چیترا نوراتری 22 مارچ کو شروع ہوئی اور 30 ​​مارچ کو ختم ہوگی، جبکہ رمضان کا مقدس مہینہ 23 مارچ کو شروع ہوا اور مکہ پر چاند نظر آنے کے بعد 22 یا 23 اپریل کو ختم ہونے کی امید ہے

 جیسا کہ دونوں تہواروں کا جشن جاری تھا، یہ دیکھنے کا منظر تھا جب آگرہ کی سنٹرل اور ڈسٹرکٹ جیل میں مسلمان طبقے کے قیدی روزہ رکھتے اور بھجن اور کیرتن کرتے ہوئے دیکھا گیا، جب کہ ہندو طبقے کے بہت سے قیدیوں کو سحر و افطار کرتے دیکھا گیا۔
قیدیوں نے خود یہ اقدام کیا ہے تاکہ دو مذہبی برادریوں کے درمیان خلیج کو پر کیا جا سکے اور ملک کے لوگوں کو فرقہ وارانہ ہم آہنگی کا پیغام دیا جا سکے۔
 ڈسٹرکٹ جیل سپرنٹنڈنٹ پی ڈی سلونیا نے کہا کہ جیل کے تمام طبقوں کے قیدی نوراتری اور رمضان کے مقدس تہواروں کو جوش و خروش سے منا رہے ہیں
  معلومات کے مطابق آگرہ کی سینٹرل جیل میں تقریباً 1000 قیدی نوراتری اور رمضان کے روزے رکھ رہے ہیں۔ بہت سے قیدی ایسے تھے جو دونوں روزے رکھتے نظر آئے۔
قیدی نوشاد خان کے مطابق جیل میں تمام مذاہب کے قیدی ایک ساتھ رہتے ہیں۔ یہاں مذہب کی رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے، اس لیے جہاں مسلمانوں نے نوراتری کا روزہ رکھا ہے وہیں ہندو قیدیوں نے اپنے مسلمان بھائیوں کے ساتھ رمضان کا روزہ رکھا ہے۔ سحری اور افطار بھی دونوں مذاہب کے قیدی مشترکہ کرتے ہیں۔