نئی دہلی: امریکہ کی جانب سے آٹو پارٹس پر بھاری ٹیرف عائد کیے جانے کے بعد خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ہندوستان میں گاڑیوں کے پرزہ جات کی کل پیداوار پر تقریباً 8 فیصد اثر پڑے گا۔ یہ اندازہ کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی ’اکرا‘ (ICRA) نے اپنی حالیہ رپورٹ میں لگایا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، ہندوستانی آٹو پارٹس کے برآمد کنندگان دیگر ایشیائی ممالک کے مقابلے میں پہلے ہی نسبتاً کمزور پوزیشن میں ہیں۔ اس نئی صورتِ حال نے اس بات کو اور زیادہ واضح کر دیا ہے کہ ہندوستان اور امریکہ کے درمیان ایک مضبوط دو طرفہ تجارتی معاہدہ (Bilateral Trade Agreement) کو جلد از جلد حتمی شکل دینا ضروری ہے۔ ہندوستانی آٹو پارٹس انڈسٹری کا ایک بڑا حصہ برآمدات پر منحصر ہے۔
برآمدات کا تقریباً 30 فیصد حصہ اس صنعت کی آمدنی میں شامل ہوتا ہے، اور اس میں سے صرف امریکہ کی حصہ داری 27 فیصد ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ امریکی مارکیٹ ہندوستانی آٹو پارٹس برآمدات کے لیے سب سے اہم ہے۔
اکرا نے اپنی رپورٹ میں کہا: حال ہی میں عائد کیے گئے ٹیرف کے باعث ہندوستان میں گاڑیوں کے پرزہ جات کی کل پیداوار کا تقریباً آٹھ فیصد حصہ براہِ راست متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔ امریکہ اپنی گھریلو صنعت کو تحفظ دینے اور درآمدی دباؤ کم کرنے کے لیے مختلف ملکوں کی مصنوعات پر بھاری ٹیرف عائد کرتا رہا ہے۔ اس تجارتی پالیسی کے سبب اکثر ایشیائی ممالک، خصوصاً چین اور ہندوستان، کو نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
آٹو پارٹس کی صنعت، جو پہلے ہی تیز مسابقت اور کم مارجن کے دباؤ میں ہے، ان نئے ٹیرف سے مزید دباؤ میں آ سکتی ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر ہندوستان امریکہ کے ساتھ کوئی واضح تجارتی سمجھوتہ نہیں کرتا، تو اس کا اثر نہ صرف برآمدات بلکہ ملک کے اندر روزگار، سرمایہ کاری اور گاڑیوں کی صنعت کی مجموعی ترقی پر بھی پڑ سکتا ہے۔