نئی دہلی: راجدھانی دہلی میں اتوار کی صبح اچانک موسم کا مزاج بدل گیا۔ دہلی کے کچھ علاقوں میں موسلا دھار بارش شروع ہو گئی، جس سے موسم خوشگوار ہو گیا اور لوگوں کو گرمی سے کچھ راحت ملی۔ فیروز شاہ روڈ سمیت متعدد مقامات پر بارش کی وجہ سے ٹھنڈی ہوائیں چلیں اور فضا خوشگوار ہو گئی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق، آنے والے ہفتے میں بھی دہلی اور آس پاس کے علاقوں میں تیز بارش کے امکانات ہیں۔ 17 جولائی تک دہلی کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 32 سے 34 ڈگری سیلسیس کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق، دہلی میں مانسون کے فعال ہونے کی وجہ سے آئندہ چند دنوں تک وقفے وقفے سے بارش ہوتی رہے گی۔
جہاں ایک طرف فیروز شاہ روڈ پر صبح کے وقت بارش نے کچھ شہریوں کے چہروں پر خوشی لائی، وہیں نشیبی علاقوں میں پانی بھر جانے سے مقامی انتظامیہ کی تیاریوں پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔ مقامی مکینوں نے شکایت کی کہ ہر بارش کے ساتھ نکاسی آب کا مناسب انتظام نہ ہونے کی وجہ سے سڑکیں جھیل جیسی بن جاتی ہیں۔
دہلی میونسپل کارپوریشن (ایم سی ڈی) نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے پانی بھراؤ کی شکایت سے نمٹنے کے لیے اپنی ٹیمیں تعینات کر دی ہیں۔ دوسری طرف، ٹریفک پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ متاثرہ علاقوں میں احتیاط سے سفر کریں اور متبادل راستوں کا استعمال کریں۔ اگرچہ بارش سے درجہ حرارت میں کمی آئی ہے، لیکن دہلی کے باشندوں نے انتظامیہ سے نکاسی آب کے نظام کو بہتر بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ہندوستان کے بیشتر حصوں میں مانسون پوری شدت کے ساتھ جاری ہے، اور اس حوالے سے ہندوستانی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے مختلف ریاستوں اور علاقوں کے لیے پیش گوئیاں اور الرٹس جاری کیے ہیں۔ ملک کے شمال مغربی، مشرقی، وسطی، شمال مشرقی اور جنوبی حصوں میں آنے والے دنوں میں بارش کی شدت برقرار رہنے کی توقع ہے، جس سے معمولات زندگی پر اثر پڑنے کا خدشہ ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق، شمال مغربی ہندوستان کے مشرقی راجستھان میں 13 سے 15 جولائی اور مغربی راجستھان میں 14 و 15 جولائی کے دوران بعض مقامات پر انتہائی شدید بارش (21 سینٹی میٹر یا اس سے زیادہ) ہو سکتی ہے۔
جموں و کشمیر، لداخ، گلگت-بلتستان، مظفرآباد، ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ جیسے پہاڑی علاقوں میں 13 سے 19 جولائی کے دوران گرج چمک کے ساتھ ہلکی سے درمیانی بارش کا سلسلہ جاری رہنے کی توقع ہے۔ اس کے علاوہ، پنجاب، ہریانہ، دہلی، مغربی اور مشرقی اترپردیش میں بھی وقفے وقفے سے بارشیں متوقع ہیں۔
ان بارشوں کے دوران بعض مقامات پر بجلی چمکنے کے واقعات بھی پیش آ سکتے ہیں، جس سے احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔ مشرقی اور وسطی ہندوستان میں بھی مانسون کا اثر شدت کے ساتھ محسوس کیا جا رہا ہے۔ مغربی مدھیہ پردیش میں 13 جولائی کو بعض علاقوں میں انتہائی شدید بارش ہو سکتی ہے، جب کہ مشرقی مدھیہ پردیش، اوڈیشہ، چھتیس گڑھ، بہار، جھارکھنڈ اور گنگا کے میدانوں میں اگلے چند دنوں تک مسلسل بارش کی پیش
گوئی کی گئی ہے۔ ان علاقوں میں زمین کھسکنے، نشیبی علاقوں میں پانی بھرنے اور بجلی گرنے جیسے خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔ گجرات، مہاراشٹر، کونکن اور گووا میں 13 سے 16 جولائی تک بھاری سے بہت بھاری بارش کا امکان ہے، جو مقامی آمد و رفت کو متاثر کر سکتی ہے۔ شمال مشرقی ہندوستان میں بھی موسلا دھار بارش کا سلسلہ برقرار ہے۔
آسام، میگھالیہ، ناگالینڈ، منی پور، میزورم، تریپورہ اور اروناچل پردیش میں 13 سے 19 جولائی تک گرج چمک کے ساتھ بارش جاری رہنے کی امید ہے۔ خاص طور پر 15 جولائی کو میگھالیہ میں بہت شدید بارش متوقع ہے، جو مقامی سیلاب یا زمینی کٹاؤ کا باعث بن سکتی ہے۔ دوسری جانب، جنوبی ہندوستان میں بھی مانسون بھرپور انداز میں سرگرم ہے۔
کیرالہ، ماہے، تمل ناڈو، ساحلی آندھرا پردیش، کرناٹک اور رائل سیما میں 13 سے 19 جولائی تک ہلکی سے شدید بارش کی توقع ہے۔ کیرالہ اور ساحلی کرناٹک میں 16 سے 18 جولائی کے درمیان انتہائی شدید بارش ہو سکتی ہے۔ ان علاقوں میں طوفانی ہوائیں بھی چلنے کا امکان ہے جن کی رفتار 40 سے 50 کلومیٹر فی گھنٹہ تک ہو سکتی ہے۔
مجموعی طور پر، آنے والے دنوں میں ہندوستان بھر میں بارش کا سلسلہ برقرار رہے گا اور مختلف ریاستوں میں معمولات زندگی متاثر ہو سکتے ہیں۔ محکمہ موسمیات نے شہریوں سے احتیاط برتنے اور مقامی انتظامیہ کی ہدایات پر عمل کرنے کی اپیل کی ہے۔