میرے بیٹے کو ٹکٹ دیجئے خواہ مجھ سے استعفیٰ لے لیجئے: ریتا بہوگنا جوشی

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 18-01-2022
میرے بیٹے کو ٹکٹ دیجئے خواہ مجھ سے استعفیٰ لے لیجئے: ریتا بہوگنا جوشی
میرے بیٹے کو ٹکٹ دیجئے خواہ مجھ سے استعفیٰ لے لیجئے: ریتا بہوگنا جوشی

 

 

آواز دی وائس،نئی دہلی

 بی جے پی ایم پی ریتا بہوگنا جوشی کے بیٹے میانک جوشی نے ٹکٹ کے لیے بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا کو خط لکھا ہے۔ خط لکھنے کے بعد ایم پی ریتا بہوگنا جوشی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'میں نے جے پی نڈا جا کو خط لکھا ہے جس میں اپنے بیٹے میانک کے لیے ٹکٹ کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2024 کا الیکشن نہیں لڑوں گی۔ پارٹی چاہے تو میں استعفیٰ دے دوں گی۔

  ریتا بہوگنا جوشی نے کہا ہے کہ اگر پارٹی کی حکمت عملی ایک ہی خاندان کے ایک فرد کو ٹکٹ دینا ہے تو میں استعفیٰ دینے کو تیار ہوں۔

ایم پی ریتا بہوگناجوشی نے پارٹی قیادت کوتجویزدی ہے کہ اگر پارٹی ان کےبیٹےکولکھنؤسےٹکٹ دیتی ہے تو وہ اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کے لیے تیار ہیں۔

ایسا لگ رہا ہے کہ ریتا بہوگنا بیٹے کے ٹکٹ کے لیے کسی بھی قربانی کے لیے تیار ہیں۔ اور وہ اعلیٰ قیادت پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ لکھنؤ سے بیٹے میانک مشرا کو کسی بھی قیمت پر بی جے پی کا ٹکٹ دلوائیں۔ وہ کئی دنوں سے دہلی میں اپنی رہائش گاہ پر ہیں۔

ذرائع کی مانیں تو پارٹی فی الحال الہ آباد نارتھ اسمبلی سے ریتا بہوگنا جوشی کے بیٹے میانک جوشی کو میدان میں اتارنے کی تیاری کر رہی ہے۔ ریتا بہوگنا جوشی کو بھی اس کا علم ہے،اس لیے وہ جے پی نڈا تک پہنچ گئیں۔ ریتا نے اپنی بات پارٹی ہائی کمان تک پہنچائی ہے۔

ریتا کا کہنا ہے کہ ان کا بیٹا 10 سال سے زیادہ عرصے سے بی جے پی میں کام کر رہا ہے اور بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہا ہے۔ پارٹی اسے ٹکٹ دینے پر غور کرے۔ اگر پارٹی ایک خاندان کو ایک ٹکٹ کے اصول کی بنیاد پر ان کے بیٹے کے نام پر غور نہیں کرتی ہے تو وہ بیٹے کے ٹکٹ کے لیے اپنا عہدہ چھوڑ سکتی ہیں۔