سیول:جنوبی کوریا کی معروف ہنڈائی موٹر کمپنی نے کہا ہے کہ پاکستان سے اس کے ڈسٹری بیوٹر کی جانب سے کی جانے والی ’بغیر اجازت‘ ٹویٹ سے ہندوستانیوں کی دل آزاری پر افسوس ہے۔
ہنڈائی کے پاکستان میں ڈسٹری بیوٹر نے متنازع علاقے کشمیر کے ساتھ اظہار یکجہتی کی ٹویٹ کی تھی۔ یہ معاملہ پاکستان میں 5 فروری2022 کو یوم یکجہتی کشمیر منائے جانے کے ایک دن بعد یعنی اتوار کو شروع ہوا، جب ہنڈائی کے پارٹنر نشاط گروپ کی طرف سے فیس بک، ٹوئٹر اور انسٹاگرام سے پوسٹس کی گئیں جن میں کشمیروں کی جدوجہد اور خود ارادیت کے حوالے سے پیغامات درج تھے۔
جنوبی کوریا کی حکومت نے منگل کو کہا کہ اس نے "ہندوستان کو ہوئی تکلیف پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
Received a call from ROK FM Chung Eui-yong today. Discussed bilateral and multilateral issues as also the Hyundai matter.
— Dr. S. Jaishankar (@DrSJaishankar) February 8, 2022
سیول کے ہیڈکوارٹر والی آٹوموبائل بنانے والی کمپنی ہنڈائی کے ایک پاکستانی ڈیلر نے گزشتہ ہفتے کشمیر میں علیحدگی پسندوں کی حمایت کا اشارہ کرتے ہوئے ایک سوشل میڈیا پیغام (اب حذف کر دیا گیا) پوسٹ کیا
وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے ٹویٹ کیا کہ جنوبی کوریا کے وزیر خارجہ چنگ ایوئی یونگ نے آج دہلی میں اپنے ہم منصب ایس جے شنکر سے بات کی اور اپنا گہرا افسوس ظاہر کیا۔
ہندوستان میں جنوبی کوریا کے سفیر - چانگ جے بوک - کو پیر کو طلب کیا گیا تھا اور انھیں "ایک ناقابل قبول سوشل میڈیا پوسٹ" پر ہندوستان کی "سخت ناراضگی" سے آگاہ کیا گیا تھا۔
ہنڈائی کا یہ بیان اس وقت آیا ہے جب ہندوستان میں ہزاروں سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ہنڈائی کے بائیکاٹ کی مہم چلائی جا رہی ہے۔ ہندوستانی صارفین کا مطالبہ ہے کہ ہنڈائی سوشل میڈیا پر کشمیر کے حوالے سے کی جانے والی ٹویٹس پر معافی مانگے۔
Hyundai Motor statement:#Hyundai #HyundaiIndia pic.twitter.com/Ir5JzjS2XP
— Hyundai India (@HyundaiIndia) February 8, 2022
سوشل میڈیا مہم کے بعد ہنڈائی انڈیا نے اپنے ٹوئٹر پر ایک بیان جاری کیا جس میں اس کا کہنا تھا کہ ’بزنس پالیسی کے مطابق ہنڈائی موٹر کمپنی کسی بھی خطے میں سیاسی یا مذہبی مسائل پر تبصرہ نہیں کرتی ہے۔‘ بیان میں کہا گیا: ’یہ واضح طور پر ہنڈائی موٹر کی پالیسی کے خلاف ہے کہ پاکستان میں ایک نجی ڈسٹری بویٹر نے سوشل میڈیا پر اپنے اکاؤنٹس سے بغیر اجازت کشمیر سے متعلق پوسٹس کی ہیں۔‘
’جیسے ہی ہمیں اس صورت حال کے بارے میں علم ہوا تو ہم نے ڈسٹری بیوٹر کو غیرمناسب عمل سے آگاہ کیا۔‘ ہنڈائی کے بیان میں مزید کہا گیا کہ ’ہماری سبسڈری ہنڈائی ہندوستان کا پاکستان میں ڈسٹری بیوٹر سے کوئی تعلق نہیں ہے اور ہم ڈسٹری بیوٹر کے بغیر اجازت غیرکاروباری سوشل میڈیا سرگرمی کی سختی سے مذمت کرتے ہیں۔‘