کووڈ یتیموں کو بھیجا جائے گا اعلیٰ تعلیم کے لیے بیرون ممالک

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 03-11-2021
کووڈ یتیموں کو بھیجا جائے گا اعلیٰ تعلیم کے بیرون ممالک
کووڈ یتیموں کو بھیجا جائے گا اعلیٰ تعلیم کے بیرون ممالک

 

 

 اے محمد، نئی دہلی

 نئی دہلی کی ایک معروف غیر سرکاری تنظیم 'ہیومن ویلفیئر فاؤنڈیشن' نے دہلی فسادات اور کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والے افراد کے کچھ یتیموں کی پرورش کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

کورونا وائرس یا کووڈ-19کی وبا سے ہلاک ہونے والے افراد کے یتیموں کو 'کووڈ یتیم' کہا جا رہا ہے۔ ہیومن ویلفیئر فاؤنڈیشن(Human Welfare Foundation) نے کچھ یتیموں کو گود لیا ہے تاکہ انہیں اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے بیرون ممالک بھیجا جائے اور وہ بعد کی زندگی میں اپنے اہل خانہ کا تعاون کریں۔

 اس کے علاوہ ہیومن ویلفیئر فاؤنڈیشن نے آکسفورڈ، کیمبرج اور ہارورڈ جیسی عالمی سطح کی یونیورسٹیوں میں قابل طالب علموں کی تعلیم کے لیے مالی اعانت کا منصوبہ بنایا ہے۔

ہیومن ویلفیئر فاؤنڈیش کےایک ذمہ دارکےمطابق قومی دارالحکومت نئی دہلی میں گود لیے گئے یتیم بچوں کی تعداد100سے زائد ہے اور جن کی عمریں 5 سے 18 سال کے درمیان ہے۔

ہیومن ویلفیئر فاؤنڈیش کےسی ای او(CEO) نوفل پی کے نے کہا کہ ہم ان کی دیکھ بھال اورتعلیم کے لیے سالانہ20 ہزارروپےکی بنیادی رقم سےان کی مدد کررہے ہیں۔

اس کےعلاوہ ہم ان بچوں کی صحت ودیگر ضروریات کے مواقع پربھی امداد کرتے ہیں۔ اس تنظیم کومختلف اہلِ خیرحضرات کی جانب سےعطیات دیے جاتے ہیں،اس کےعلاوہ یہاں صدقہ وخیرات کی رقم بھی قبول کی جاتی ہے۔

awazurdu

ہیومن ویلفیئر فاؤنڈیشن کی جانب سے یتیموں کی مدد کے لیے علاوہ ہندوستان میں یوپی، ہریانہ، راجستھان، جھارکھنڈ، بنگال، گوا اور مہاراشٹرمیں 7 یتیم خانےچلائے جا رہے ہیں۔

نوفل نے کہا کہ ہم اس وقت پورے ملک میں 4424 یتیموں کی کفالت کر رہے ہیں۔ ان میں سے کچھ ہمارے یتیم خانوں میں رہتے ہیں، جب کہ ان میں سے زیادہ تر کو فاؤنڈیشن کی جانب سے بالواسطہ طور پر مدد کی جاتی ہے۔

نوفل کا کہنا تھا کہ یتیموں کے لیے فاؤنڈیشن کا پروگرام سن 2008 میں شروع کیا گیا تھا اور پچھلے 12 سالوں نے متعدد یتیموں کو مختلف شعبوں میں اپنا کیریئر شروع کرنے میں امداد فراہم کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے امداد یافتہ امیدواروں میں سے ایک اب نئی دہلی میں واقع مشہور تعلیمی ادارہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سوشل ورک ڈیپارٹمنٹ میں اسسٹنٹ پروفیسرہوچکے ہیں۔ اس کے علاوہ، ان میں سے کچھ افراد ریاست کیرالہ میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔

awazurdu

دہلی حکومت کے ویمن اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ (WCD) ڈپارٹمنٹ نے 2020 کے اوائل سے تقریباً 300 ایسے بچوں کی شناخت کی ہے جو کووڈ وبائی بیماری کی وجہ سے یتیم ہو چکے ہیں۔

ان میں سے کچھ کوبچوں کوانفرادی تنظیموں اور افراد نے گود لیا ہے۔ دوسری طرف 2020 کے دہلی فرقہ وارانہ فسادات کے دوران ہلاک ہونے والے افراد کے یتیم بچوں کا کوئی سرکاری ریکارڈ نہیں ہے۔ تاہم یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ اس میں بھی بڑی تعداد میں بچے یتیم ہوئے ہیں۔

اس لیے ہیومین ویلفیئر فاونڈیشن کی جانب سے ان میں کچھ بچوں کو گود لیا گیا ہے یعنی اب فاونڈیشن کی جانب ان کی مالی کفالت کی جائے گی اور اسی کے ساتھ انہیں  اچھی تعلیم دلائی جائے گی۔