آواز دی وائس،ہبلی
کرناٹک پولس نے جمعرات کو مولوی وسیم پٹھان کو ہبلی فرقہ وارانہ تشدد کے سلسلے میں گرفتار کیا ہے۔
پولیس کو موصول ہونے والی ایک ویڈیو میں پٹھان بھیڑ کو بھڑکاتے ہوئے پایا گیا۔ اس سے پوچھ گچھ کے لیے اولڈ ہبلی پولیس اسٹیشن لایا گیا ہے۔ مولوی وسیم پٹھان نے جمعرات کی صبح ایک ویڈیو جاری کرکے اپنی بے گناہی کا دعویٰ کیا تھا۔
انہوں نے ویڈیو میں کہا کہ وہ بھیڑ کو پرسکون کرنے کے لیے پولیس کی ہدایت پر پولیس کی گاڑی پر سوار ہوئے۔ نامعلوم مقام سے جاری ہونے والی چار منٹ کی ویڈیو میں انہوں نے کہا کہ وہ پرتشدد ہجوم سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے کسی کو نہیں اکسایا ہےاور میرے خلاف سازش ہو رہی ہے۔ جو ویڈیو منظر عام پر آیا ہے وہ فرضی ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق مولوی وسیم پٹھان کو ممبئی میں حراست میں لیا گیا تھا۔ وہ ہبلی میں اپنے ساتھی کے ساتھ رابطے میں تھا اور لیڈز کی بنیاد پر، پولیس نے ممبئی میں اس کے مقام کا پتہ لگایا اور اسے گرفتار کر لیا۔
پولیس نے اس واقعہ کے سلسلے میں اب تک 126 افراد کو گرفتار کیا ہے۔ شمالی کرناٹک کے ہبلی میں ہفتہ کی رات دیر گئے سوشل میڈیا پر ایک قابل اعتراض پوسٹ سامنے آنے کے بعد تشدد پھوٹ پڑا تھا۔