بارش اور بجلی سے کتنی اموات؟ حکومت نے پارلیمنٹ کو بتایا

Story by  PTI | Posted by  [email protected] | Date 06-08-2025
بارش اور بجلی سے کتنی اموات؟ حکومت نے پارلیمنٹ کو بتایا
بارش اور بجلی سے کتنی اموات؟ حکومت نے پارلیمنٹ کو بتایا

 



نئی دہلی:حکومت نے بدھ کے روز راجیہ سبھا کو مطلع کیا کہ رواں سال اپریل سے جولائی کے دوران بارش اور آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں 1,626 افراد ہلاک ہوئے۔ مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ، نیتیانند رائے نے ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ معلومات فراہم کیں۔

انہوں نے بتایا کہ مختلف ریاستی حکومتوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے موصولہ اطلاعات کے مطابق مالی سال 2025-26 میں 31 جولائی تک بارش اور آسمانی بجلی گرنے کے سبب 1,626 جانیں ضائع ہوئیں۔ وزیر نے مزید کہا کہ وزارت داخلہ قدرتی آفات کے سبب ہونے والے نقصانات کا کوئی مرکزی ریکارڈ نہیں رکھتی۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اسی مدت کے دوران موسمیاتی آفات کی وجہ سے 52,367 مویشی ہلاک ہوئے اور 1,57,817.6 ہیکٹیئر زرعی رقبہ متاثر ہوا۔ نیتیانند رائے نے کہا کہ مرکزی حکومت نے 10 ریاستوں — آندھرا پردیش، بہار، چھتیس گڑھ، جھارکھنڈ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، میگھالیہ، اوڈیشہ، اتر پردیش اور مغربی بنگال — کے 50 اضلاع میں 'آسمانی بجلی تحفظ و تخفیف منصوبہ' (Lightning Protection & Mitigation Project) کو منظوری دی ہے، جس کا کل بجٹ 186.78 کروڑ روپے ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس منصوبے کا مقصد آسمانی بجلی گرنے سے انسانی جانوں، مویشیوں اور بنیادی ڈھانچے کے نقصانات کو کم کرنا ہے۔ اس منصوبے کے تحت آسمانی بجلی سے بچاؤ، تحقیق، ترقی، تیاری اور تکنیکی بہتری کے ذریعے خود کفالت کو فروغ دینا بھی شامل ہے۔

مرکزی وزیر نے بتایا کہ انڈین انسٹیٹیوٹ آف ٹراپیکل میٹیورولوجی، پونے نے آسمانی بجلی کے واقعات کی درست نشاندہی کے لیے ملک بھر میں پھیلے 112 سینسرز پر مشتمل ایک نیٹ ورک قائم کیا ہے۔ ہر سینسر کا دائرۂ کار 200 سے 250 کلومیٹر تک ہے، اس لیے پورا ملک اس نظام کے دائرے میں آتا ہے۔ یہ اقدامات حکومت کی جانب سے آسمانی آفات سے بچاؤ اور عوامی سلامتی کے لیے جاری کوششوں کا حصہ ہیں۔