کابل سے کیسے ہوئی وطن واسپی

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 18-08-2021
ہندوستانی فضائیہ
ہندوستانی فضائیہ

 

 

آواز دی وائس، نئی دہلی

افغانستان میں اشرف غنی کی حکومت کا تختہ پلٹ ہونے کے طالبان اقتدار قبضے میں آگیا۔

اس کے بعد طالبان نے ہوائی اڈے بند کر دیے، اس کے بعد ملک سے باہر جانے والوں کی اجازت دے دی۔

گذشتہ روز ہندوستانی سفارتخانہ کا تمام عملہ فضائیہ کے خصوصی طیارہ سے ملک واپس آیا۔

آئی ٹی بی پی کے کمانڈنٹ روی کانت گوتم، جو افغانستان سے 150 ہندوستانیوں کو لائے تھے۔ 

آئیے انہیں کے الفاظ میں پوری روداد سنتے ہیں۔ 

روی کانت کہتے ہیں:  بھارتی سفارت خانے نے 15 اگست2021 کی صبح 9 بجے یوم آزادی منایا تھا، جب دھماکوں کی آوازیں گونجنے لگیں۔

طالبان ہم سے صرف 50 میٹر کے فاصلے پر تھے۔

ہم جانتے تھے کہ وہ کابل کی طرف جا رہے ہیں۔ ہمارے دو طیارے کابل ائیر بیس پر تھے۔

ہم سفارت خانے سے 46 افراد کی پہلی ٹیم کو بحفاظت ائیرپورٹ لے گئے، لیکن دوسری ٹیم کے لیے ہمیں ہندوستانیوں کو شہر کے مختلف مقامات سے اٹھانا پڑا۔

دوسری ٹیم میں، سفیر، 99 کمانڈوز، تین خواتین ، سفارت خانے کا عملہ شامل تھا۔

ہم 15اگست2021 کی شام ایئرپورٹ کے لیے روانہ ہوئے، لیکن پہنچ نہیں سکے۔

ایک چیک پوائنٹ پر مسلح گروہ کے ساتھ جھڑپ ہوئی۔ انہوں نے ہوا میں فائرنگ کی ، راکٹ لانچر نکالے۔ ہم نے ہتھیار بھی اٹھائے۔ سوچا آج ہم یا وہ شہید ہو جائیں گے۔

 وہ ایئربیس پر پہنچ جائے گا لیکن کچھ عرصے بعد حالات بہتر ہو گئے۔ ہم نے رویہ بھی بدلا۔

ہمیں لڑنا نہیں تھا بلکہ اپنے لوگوں کو بحفاظت باہر نکالنا تھا۔ اگر لڑائی ہوتی تو میں مر جاتا۔

پھر ہم واپس سفارت خانے گئے۔ 16 اگست کو چار بار جانے کی کوشش کی 16اگست2021 کی شام تک انہوں نے چار بار جانے کی کوشش کی ، لیکن ہر جگہ مسلح طالبان موجود تھے۔

ہوائی اڈہ سفارت خانے سے صرف 15 کلومیٹر دور ہے۔اب سوچا جو بھی ہوگا ، دیکھا جائے گا۔ رات 10.30 بجے دوبارہ ائیر بیس کے لیے روانہ ہوا۔ مسلح افراد کو چکمہ دیتے ہوئے ، سہ پہر 3.30 بجے ایئر بیس پہنچے ، پھر سکون کا سانس لیا۔

ہمارے سی 17 طیارے نے صبح 5.30 بجے ٹیک آف کیا اور 11.15 بجے گجرات میں لینڈ کیا۔

وہاں ہمارا پرتپاک استقبال کیا گیا۔

اس کے بعد ہمیں ہنڈن ایئر بیس لے جایا گیا۔ 56 گھنٹوں کے اس پورے ایپی سوڈ کے دوران کوئی سویا نہیں  کسی نے کھانا نہیں کھایا۔