بنگلہ دیشی خاتون نے ہندوستان میں الیکشن کیسے لڑا؟ہائی کورٹ نے دیا جانچ کا حکم

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | 1 Years ago
بنگلہ دیشی خاتون نے ہندوستان میں الیکشن کیسے لڑا؟ہائی کورٹ نے دیا جانچ کا حکم
بنگلہ دیشی خاتون نے ہندوستان میں الیکشن کیسے لڑا؟ہائی کورٹ نے دیا جانچ کا حکم

 

 

کولکاتا: ایک بنگلہ دیشی خاتون مغربی بنگال اسمبلی انتخابات 2021 میں امیدوار تھی۔ اس کا انکشاف اس وقت ہوا جب اس امیدوار نے اپنی شکست کو کلکتہ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا۔ ہائی کورٹ نے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ ٓالو رانی سرکار، پیدائشی طور پر بنگلہ دیشی ہے۔انھوں نے ترنمول کانگریس کے ٹکٹ پر بنگال اسمبلی انتخابات 2021 میں حصہ لیا تھا۔ جب وہ بی جے پی امیدوار سے ہار گئیں تو انہوں نے انتخابی نتائج کو کلکتہ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا۔

انہوں نے بونگاؤں جنوبی سیٹ سے اسمبلی الیکشن لڑا تھا۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے گزشتہ کچھ دنوں سے اس معاملے کی مسلسل سماعت کی تھی۔ 13 مئی کو، مدعا علیہ بی جے پی کی سوپنا مجمدار کے وکیل نے ہائی کورٹ کو بتایا کہ درخواست کو خارج کیا جانا چاہئے کیونکہ آلو رانی سرکار بنگلہ دیشی شہری ہے اور ہندوستان میں دوہری شہریت کی اجازت نہیں ہے۔ مجمدار نے 2000 ووٹوں سے الیکشن جیتا تھا۔

ڈاکٹر ہریندر ناتھ سرکار، درخواست گزار آلو رانی سرکار کے شوہر، بنگلہ دیش کے باریسال میں شیر بنگلہ میڈیکل کالج میں پروفیسر ہیں۔ آلو رانی سرکار نے یہ عرضی 2 مئی 2021 کو بنگال اسمبلی انتخابات کے نتائج کے اعلان کے بعد دائر کی ہے۔ درخواست گزار کے نام پر جاری کردہ بنگلہ دیش کے قومی شناختی کارڈ (نمبر 7307645577) کی ایک کاپی مدعا علیہ مجمدار کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔

اس میں آلو رانی کو ضلع باریسل کی ووٹر کے طور پر دکھایا گیا ہے۔ سماعت کے بعد ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ آلو رانی کی شہریت ثابت کی جائے۔ اس حوالے سے بنگلہ دیش کے مختلف محکموں سے رپورٹس بھی طلب کی گئی ہیں۔ اپنے جواب میں آلو رانی کے وکیل نے کہا کہ وہ 1969 میں بنگال کے ہگلی ضلع میں پیدا ہوئیں، لیکن ڈاکٹر ہریندر ناتھ سرکار سے شادی کے بعد 1980 میں بنگلہ دیشی بن گئیں۔

اس کے بعد ازدواجی تنازعہ کے بعد آلو رانی نے ڈاکٹر سرکار کو چھوڑ دیا اور وہ واپس بھارت آگئیں۔ وکیل نے یہ بھی کہا کہ آلو رانی کا نام بنگلہ دیش کی ووٹر لسٹ میں 2012 میں غلط لکھا گیا تھا اور جب انہیں 2020 میں اس کا علم ہوا تو انہوں نے ڈھاکہ میں الیکشن کمیشن سیکرٹریٹ سے اسے ہٹانے کی درخواست کی۔

تاہم، کلکتہ ہائی کورٹ کے ذریعہ دیے گئے انکوائری کے حکم میں، آلو رانی سرکار کو پیدائشی طور پر بنگلہ دیشی شہری سمجھا جاتا ہے اور اس نے شہریت (ترمیمی) ایکٹ، 2019 کا حوالہ دیتے ہوئے اس معاملے میں سخت ریمارکس دیے ہیں۔