ہوٹل اور ریستوراں صارفین کو سروس چارج ادا کرنے پر مجبور نہیں کر سکتے: مرکز

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 04-07-2022
 ہوٹل اور ریستوراں صارفین کو سروس چارج ادا کرنے پر مجبور نہیں کر سکتے: مرکز
ہوٹل اور ریستوراں صارفین کو سروس چارج ادا کرنے پر مجبور نہیں کر سکتے: مرکز

 

 

 آواز دی وائس، نئی دہلی

سنٹرل کنزیومر پروٹیکشن اتھارٹی (سی سی پی اے) کی جانب سے غیر منصفانہ تجارتی طریقوں کو روکنے اور ہوٹلوں اور ریستورانوں میں سروس چارج لگانے کے حوالے سے صارفین کے حقوق کی خلاف ورزی کے لیے رہنما خطوط جاری کیے گئے ہیں۔

 مرکزی وزارت برائے امور صارفین خوراک اور عوامی تقسیم نے کہا کہ سی سی پی اے کی طرف سے جاری کردہ رہنما خطوط یہ بتاتے ہیں کہ ہوٹل یا ریستوراں کھانے کے بل میں خود بخود یا بطور ڈیفالٹ سروس چارج شامل نہیں کریں گے۔سروس چارج کی وصولی کسی دوسرے نام سے نہیں کی جائے گی۔

اس بیان  میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ  کوئی ہوٹل یا ریستوراں کسی صارف کو سروس چارج ادا کرنے پر مجبور نہیں کرے گا اور صارف کو واضح طور پر مطلع کرے گا کہ سروس چارج رضاکارانہ، اختیاری اور صارف کی صوابدید پر ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ صارفین پر سروس چارج کی وصولی کی بنیاد پر داخلے یا خدمات کی فراہمی پر کوئی پابندی عائد نہیں کی جائے گی۔

اس کے علاوہ خوراک کے بل کے ساتھ اسے شامل کرکے اور کل رقم پر جی ایس ٹی لگا کر سروس چارج وصول نہیں کیا جائے گا۔

اس سلسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ  صارفین متعلقہ ہوٹل یا ریستوراں سے سروس چارج کو بل کی رقم سے ہٹانے کے لیے کہہ سکتے ہیں۔

 اور اگر کسی صارف کو معلوم ہوتا ہے کہ کوئی ہوٹل یا ریستوراں رہنما خطوط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سروس چارج لگا رہا ہے، تو صارف ہوٹل یا ریستوراں سے بل کی رقم سے سروس چارج ہٹانے کی درخواست کر سکتا ہے۔

اس کے علاوہ، صارف نیشنل کنزیومر ہیلپ لائن(NCH) پر شکایت درج کر سکتا ہے، جو کہ 1915 پر کال کر کے یااین سی ایچموبائل ایپ کے ذریعے تنازعات کے ازالے کے متبادل طریقہ کار کے طور پر کام کرتا ہے۔

 صارفین غیر منصفانہ تجارتی عمل کے خلاف صارف کمیشن کے پاس شکایت بھی درج کر سکتے ہیں۔

رہنما خطوط کے تحت، صارفین ای-داخیل پورٹل، http://www.e-daakhil.nic.inکے ذریعے الیکٹرانک طور پر بھی شکایات درج کر سکتے ہیں۔

 قومی کنزیومر ہیلپ لائن(NCH) میں صارفین کی جانب سے سروس چارج لگانے کے حوالے سے متعدد شکایات درج کی گئی ہیں۔

 صارفین کی طرف سے اٹھائے گئے مسائل میں ریستوراں کا سروس چارج کو لازمی بنانا اور اسے بطور ڈیفالٹ بل میں شامل کرنا، اس بات کو دبانا کہ اس طرح کے چارجز کی ادائیگی اختیاری اور رضاکارانہ ہے اور صارفین کو شرمندہ کرنا شامل ہے اگر وہ سروس چارج کی ادائیگی میں مزاحمت کرتے ہیں۔

خیال رہے کہ سروس چارج لگانے سے متعلق مختلف معاملات کا فیصلہ صارفین کے حق میں صارفین کے کمیشنوں نے بھی کیا ہے، جو کہ ایک غیر منصفانہ تجارتی عمل اور صارفین کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔