ہماچل: طوفانی بارش سے نظام زندگی درہم برہم

Story by  ATV | Posted by  Aamnah Farooque | Date 02-09-2025
ہماچل: طوفانی بارش سے نظام زندگی درہم برہم
ہماچل: طوفانی بارش سے نظام زندگی درہم برہم

 



شملہ/ آواز دی وائس
ہماچل پردیش میں منگل کو ہونے والی شدید بارش کے باعث عام زندگی بری طرح متاثر ہوگئی ہے۔ بارش کی وجہ سے ریل سروس معطل کردی گئی، چھ قومی شاہراہوں سمیت 1,311 سڑکیں ٹریفک کے لیے بند کر دی گئیں اور اسکول بھی بند کر دیے گئے ہیں۔ اسی دوران ہماچل فاریسٹ سروس کا امتحان بھی ملتوی کردیا گیا ہے۔
ہماچل پردیش پبلک سروس کمیشن نے بتایا کہ محکمہ جنگلات کے اے سی ایف کے عہدے کے لیے 7 ستمبر 2025 کو ہونے والا امتحان خراب موسم کے باعث 5 اکتوبر تک ملتوی کردیا گیا ہے۔ محکمہ نے کہا کہ ہماچل پردیش اس وقت خوفناک آفت سے دوچار ہے۔ ان حالات میں ہماچل پردیش فاریسٹ سروس (ابتدائی) امتحان کی تیاری کرنے والے نوجوانوں کے لیے امتحان دینا انتہائی مشکل ہوتا۔ سوشل میڈیا اور دیگر ذرائع سے بھی مجھے آپ کے پیغامات موصول ہوئے جن میں امتحان ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ آپ کے جذبات اور مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے، امتحان کو ملتوی کرکے آئندہ تاریخ میں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ گزارش ہے کہ آپ اپنی تیاری جاری رکھیں۔
بارش کے باعث ریل سروس معطل
ریلوے کے حکام نے بتایا کہ پیر کو شملہ-کالکا ریل راستے پر لینڈ سلائیڈنگ کے بعد ٹرینیں منسوخ کردی گئیں۔ یہ سروس 5 ستمبر تک معطل رہے گی۔ ریاست کے منڈی میں 289، شملہ میں 241، چمبا میں 239، کُلو میں 169 اور سرمور ضلع میں 127 سڑکیں ٹریفک کے لیے بند ہیں۔ ریاستی ایمرجنسی آپریشن سینٹر (ایس ای او سی) نے بتایا کہ قومی شاہراہ (این ایچ) 3 (منڈی-دھرَمپور روڈ)، این ایچ 305 (اؤٹ-سینج)، این ایچ 5 (اولڈ ہندوستان-تبت روڈ)، این ایچ 21 (چنڈی گڑھ-منالی روڈ)، این ایچ 505 (خاب سے گرامفو روڈ) اور این ایچ 707 (ہاٹکوٹی سے پونٹا) بند ہو گئے ہیں۔
ہماچل میں شدید بارش کا الرٹ
مقامی محکمہ موسمیات نے منگل کے لیے ریاست کے کچھ علاقوں میں انتہائی شدید بارش کی پیش گوئی کرتے ہوئے ’ریڈ الرٹ‘ جاری کیا ہے اور اگلے دن بھاری سے بہت بھاری بارش کی وارننگ دیتے ہوئے ’اورنج الرٹ‘ جاری کیا ہے۔
پیر کو آفت مینجمنٹ ایکٹ کے تحت 9 اضلاع کے اسکولوں اور کالجوں کو بند کرنے کا حکم دیا گیا۔ منگل کو شملہ، کانگڑا، سرمور، اُونا، بلرام پور، چمبا، ہمیرپور، لاہول و سپیتی اور سولن اضلاع کے علاوہ کُلو ضلع کے بانجار، کُلو اور منالی تحصیل میں تمام تعلیمی ادارے بند رہے۔ حکام نے بتایا کہ چمبا ضلع میں پھنسے تقریباً 5,000 منی محیش یاتریوں کو گھروں واپس بھیجنے کی کوششیں جاری ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ 15 اگست کو یاترا شروع ہونے کے بعد سے اب تک 16 یاتریوں کی موت ہوچکی ہے۔