رانچی/ آواز دی وائس
بہار کے وزیرِ اعلیٰ نتیش کمار کی جانب سے اسٹیج پر حجاب ہٹانے کے واقعے کے بعد خبروں میں آئی مسلم خاتون ڈاکٹر نسرَت پروین کو جھارکھنڈ حکومت نے ملازمت کی پیشکش کی ہے۔ نسرَت پروین کو آج بہار میں اپنی ڈیوٹی جوائن کرنی ہے، لیکن حجاب سے متعلق تنازع کے بعد ان کے ڈیوٹی جوائن نہ کرنے کی خبریں سامنے آئی تھیں۔ گزشتہ پانچ دنوں سے اس معاملے پر زبردست بحث جاری ہے اور اپوزیشن بھی اس مسئلے پر وزیرِ اعلیٰ نتیش کمار کو گھیر رہی ہے۔ تاہم نسرَت نے اب تک اس پورے تنازع پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے، البتہ ان کے قریبی دوستوں کا کہنا ہے کہ وہ مقررہ وقت پر ڈیوٹی جوائن کر لیں گی۔
تین لاکھ تنخواہ اور سرکاری فلیٹ
جھارکھنڈ کے وزیرِ صحت ڈاکٹر عرفان انصاری نے نسرَت کو ماہانہ تین لاکھ روپے تنخواہ والی نوکری کی پیشکش کی ہے۔ جھارکھنڈ مکتی مورچہ کا کہنا ہے کہ یہاں خواتین کو پورا احترام دیا جاتا ہے۔ بہار میں خاتون ڈاکٹر نسرَت پروین کے ساتھ پیش آئے غیر انسانی اور شرمناک واقعے نے پورے ملک کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ حجاب کھینچنا صرف ایک خاتون کی نہیں بلکہ آئین اور انسانیت کی توہین ہے۔
بہار کی نتیش حکومت پر طنز کرتے ہوئے جے ایم ایم نے کہا کہ جھارکھنڈ میں بیٹیوں اور ڈاکٹروں کے احترام پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاتا۔ ڈاکٹر نسرَت پروین کو جھارکھنڈ میں 3,00,000 روپے ماہانہ تنخواہ والی سرکاری ملازمت دی جائے گی، جس میں انہیں اپنی مرضی کے مطابق کسی بھی جگہ تعیناتی دی جائے گی۔ اس کے ساتھ انہیں سرکاری فلیٹ بھی فراہم کیا جائے گا، جہاں مکمل تحفظ اور باعزت کام کا ماحول میسر ہوگا۔ یہ محض تقرری نہیں بلکہ احترام کی جیت ہے۔
ڈاکٹر نسرَت گزشتہ چار دنوں سے کالج نہیں گئیں
نسرَت پروین کے حجاب سے متعلق اس واقعے نے ملک میں سیاسی طوفان کھڑا کر دیا ہے، جس میں اپوزیشن جماعتوں نے وزیرِ اعلیٰ پر ایک مسلم خاتون ڈاکٹر کی توہین کا الزام لگایا ہے۔ پٹنہ کے سرکاری طبی (طبّی) کالج کے پرنسپل پروفیسر (ڈاکٹر) محمد محفوظ الرحمٰن نے بتایا کہ ڈاکٹر نسرَت نے اپنی قریبی دوست بلقیس سے بات کی تھی اور کہا تھا کہ اس معاملے کو بلا وجہ بڑھا چڑھا کر پیش کیا جا رہا ہے۔ سرکاری طبّی کالج کی پوسٹ گریجویٹ طالبہ ڈاکٹر نسرَت گزشتہ چار دنوں سے کالج نہیں آئیں، جس کے بعد یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ وہ اس واقعے سے جذباتی طور پر متاثر ہوئی ہیں۔
ڈاکٹر نسرَت کی خاموشی
کالج کے اساتذہ نے انہیں ایک ذہین اور باوقار طالبہ بتایا ہے، جو گزشتہ سات برسوں سے مسلسل حجاب پہن رہی ہیں۔ واقعے کے فوراً بعد ڈاکٹر نسرَت خاموش رہیں، لیکن اب انہوں نے اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں دوبارہ سنبھالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کے ساتھی ڈاکٹروں کے مطابق وہ مقررہ وقت پر اپنے نئے عہدے کا چارج سنبھالنے کے لیے تیار ہیں۔ ڈاکٹر نسرَت پروین کی قریبی دوست اور ہم جماعت بلقیس نے تصدیق کی ہے کہ وہ 20 دسمبر کو اپنا عہدہ سنبھالیں گی۔
واضح رہے کہ 15 دسمبر کو پٹنہ میں تقرری نامہ تقسیم کی تقریب کے دوران ڈاکٹر نسرَت کا حجاب ہٹانے کے بعد نتیش کمار تنازع میں گھر گئے تھے۔ ویڈیو کلپ کے ذریعے سامنے آنے والے اس واقعے پر پورے ملک میں سخت تنقید کی گئی۔