نئی دہلی، 14 جولائی (پی ٹی آئی) ہندوستان اس وقت مانسون کے سرگرم مرحلے سے گزر رہا ہے، جس کے باعث پیر کے روز شمالی اور وسطی علاقوں کے بڑے حصے میں موسلا دھار بارش اور متحرک موسمی حالات دیکھنے میں آئے۔ریجنل میٹرولوجیکل سینٹر نئی دہلی کے مطابق، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کئی ریاستوں میں نمایاں بارش ریکارڈ کی گئی، خاص طور پر اتر پردیش اور ہماچل پردیش میں۔ اتر پردیش کے بعض مقامات پر انتہائی شدید بارش ہوئی، جہاں لالِت پور کے مہروانی میں 163 ملی میٹر، لالِت پور شہر میں 147 ملی میٹر اور فتح پور تحصیل (بنکی) میں 140 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
باندہ، بجنور اور وارانسی میں بھی شدید بارش ہوئی، جہاں باندہ کے بیبرو علاقے میں 110 ملی میٹر بارش ہوئی۔راجستھان کے جلور ضلع کے جسونت پورہ میں 78 ملی میٹر، بانسواڑہ کے سلوپٹ میں 95 ملی میٹر اور جھالاواڑ کے منوھرتھانہ میں 115 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ہماچل پردیش میں مراری دیوی نے 126 ملی میٹر بارش درج کی، جبکہ ہریانہ کے مانیتھی میں 82.3 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی۔ مشرقی اتر پردیش اور شمال مغربی بھارت کے بیشتر حصوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش اور آسمانی بجلی گرنے کے واقعات سامنے آئے، تاہم ہریانہ میں ایسی کوئی اطلاع نہیں ملی۔
جموں و کشمیر میں بعض مقامات پر ژالہ باری کی اطلاعات موصول ہوئیں، جبکہ ہماچل پردیش، اتراکھنڈ اور مشرقی اتر پردیش میں تیز ہوائیں چلیں۔
آئندہ سات دنوں کی پیش گوئی کے مطابق خطے میں بارش کا سلسلہ برقرار رہنے کا امکان ہے۔ ہماچل پردیش، اتراکھنڈ اور مشرقی اتر پردیش میں 19 جولائی تک کہیں کہیں سے لے کر وسیع پیمانے پر بارش کا امکان ہے۔
جموں و کشمیر اور لداخ میں چھٹپٹ سے لے کر نسبتاً زیادہ بارش متوقع ہے، جبکہ پنجاب، ہریانہ اور دہلی میں ابتدائی طور پر چھٹپٹ بارش کے بعد ہفتے کے اختتام تک بارش میں کمی آنے کی توقع ہے۔
راجستھان میں درمیانی درجے کی بارش کا امکان ہے، تاہم مشرقی راجستھان میں مغربی علاقوں کے مقابلے میں زیادہ بارش متوقع ہے۔
آئندہ پانچ دنوں کے دوران شمال مغربی بھارت کے میدانوں میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت میں کسی بڑی تبدیلی کا امکان نہیں ہے۔
محکمہ موسمیات ہند (IMD) نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنے علاقوں سے متعلقہ پیش گوئیوں کے لیے 'موسم' ایپ، زرعی مشوروں کے لیے 'میگھ دوت' ایپ اور آسمانی بجلی کے الرٹس کے لیے 'دامنی' ایپ سے مسلسل معلومات حاصل کرتے رہیں۔