مودی کی قیادت میں صحت کے بنیادی ڈھانچے کو زبردست فروغ ملا: امت شاہ

Story by  PTI | Posted by  Aamnah Farooque | Date 26-05-2025
مودی کی قیادت میں صحت کے بنیادی ڈھانچے کو زبردست فروغ ملا: امت شاہ
مودی کی قیادت میں صحت کے بنیادی ڈھانچے کو زبردست فروغ ملا: امت شاہ

 



نئی دہلی/ آواز دی وائس 

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے پیر کے روز کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان کے صحت سے متعلق بنیادی ڈھانچے کو بڑے پیمانے پر فروغ حاصل ہوا ہے، جبکہ سابقہ کانگریس حکومتوں نے اس شعبے کو نظرانداز کیا تھا۔

شاہ نے یہاں نیشنل کینسر انسٹیٹیوٹ (این سی آئی) میں کینسر کے مریضوں اور ان کے تیمارداروں کے لیے رہائشی سہولت ‘سُوَستی نِواس’ کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد، صحت خدمات کو فروغ دینے کی سرکاری کوششوں میں نجی شعبے کے تعاون کی بھی تعریف کی۔

کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی حکومت میں صحت کے شعبے کا بجٹ 1.35 لاکھ کروڑ روپے ہے، جبکہ منموہن سنگھ کے دورِ حکومت میں یہ محض 37,000 کروڑ روپے تھا۔

ملک کے سرکردہ کینسر علاج مراکز میں شامل این سی آئی میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شاہ نے کہا کہ دنیا میں منہ کے کینسر کے سب سے زیادہ مریض ہندوستان میں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہر آٹھ منٹ میں ایک خاتون سروائیکل کینسر سے دم توڑتی ہے۔

شاہ نے کہا کہ چند سال پہلے تک کینسر کا علاج نا ممکن سمجھا جاتا تھا، لیکن پچھلے 15 برسوں میں اس مہلک مرض سے نمٹنے کے لیے کئی معیاری ادارے قائم کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ این سی آئی نے صرف مہاراشٹر ہی نہیں بلکہ مدھیہ پردیش، تلنگانہ اور چھتیس گڑھ جیسے پڑوسی ریاستوں کے غریب افراد کو بھی مثالی خدمت فراہم کی ہے۔

شاہ نے کہا کہ مودی حکومت نے ملک کے صحت کے منظرنامے کو بدل کر رکھ دیا ہے۔ دس سال پہلے غریب لوگ مہنگے علاج کے خوف سے ہسپتالوں کا رخ نہیں کرتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کے تحت 60 کروڑ غریبوں کو 5 لاکھ روپے تک کا مفت علاج فراہم کیا جا رہا ہے۔ آزادی کے بعد جہاں صرف 7 ایمس قائم کیے گئے تھے، اب یہ تعداد بڑھ کر 23 ہو چکی ہے۔

شاہ نے مزید کہا کہ ریاستی حکومتوں کی مدد سے مفت علاج کی حد 25 لاکھ روپے تک پہنچ گئی ہے، جو ملک کی 60 فیصد آبادی کے لیے ایک نعمت ثابت ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2014 تک ملک میں 387 سرکاری میڈیکل کالج تھے، جو اب بڑھ کر 780 ہو چکے ہیں۔ ایم بی بی ایس کی نشستیں 2014 میں 51,000 تھیں، جو اب بڑھ کر 1.18 لاکھ ہو گئی ہیں، جبکہ پی جی سیٹیں 31,000 سے بڑھ کر 74,000 ہو چکی ہیں۔

شاہ نے عالمی یومِ یوگا، فِٹ انڈیا اور کھیلو انڈیا جیسی مہمات کے ساتھ ساتھ صاف پانی، گھروں میں بیت الخلاء کی سہولت اور دھوئیں سے پاک رسوئی کے لیے سلنڈر فراہم کرنے جیسے فلاحی اقدامات کے لیے بھی وزیر اعظم مودی کی تعریف کی۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس کو یقین دہانی کرائی ہے کہ نیشنل کینسر انسٹیٹیوٹ میں ایک جدید تحقیقی سہولت کے قیام کے لیے مرکز کی طرف سے ہر ممکن مدد دی جائے گی۔

شاہ نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ یہ ادارہ آنے والے برسوں میں ملک کے بہترین کینسر علاج مراکز میں سے ایک بن کر ابھرے گا۔ انہوں نے انسٹیٹیوٹ کے قیام کے لیے فڈنویس کی کوششوں کو سراہا۔

شاہ نے کہا کہ کینسر کا علاج طویل ہوتا ہے اور مریض و ان کے اہلِ خانہ شدید اذیت سے گزرتے ہیں۔ جو لوگ اس درد سے خود گزرتے ہیں، وہی دوسروں کی خدمت اور ان کے دکھ کم کرنے کا جذبہ رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نیک نیتی سے کیے گئے اقدامات ہمیشہ معاشرے کو فائدہ دیتے ہیں اور سرکاری و نجی اداروں کی کوششوں سے عوام کو بہت سہولت میسر آتی ہے۔

شاہ نے کہا کہ فڈنویس نے 2012 میں اس ادارے کا تصور پیش کیا تھا۔ آج وہ دوسری بار ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ بنے ہیں۔

اس موقع پر فڈنویس نے کہا کہ نیا 'سُوَستی نِواس' کینسر کے مریضوں اور ان کے اہلِ خانہ کے لیے آرام دہ اور مددگار ماحول فراہم کرنے کے نظریے سے بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ این سی آئی کو ایک ممتاز تحقیقی مرکز کے طور پر فروغ دیا جائے گا۔

ایک پریس ریلیز میں بتایا گیا کہ 1.7 لاکھ مربع فٹ پر مشتمل اس رہائشی سہولت میں ایک سہولت مرکز، فوڈ کورٹ اور دیگر ضروری ڈھانچے شامل ہوں گے۔

ریلیز میں بتایا گیا کہ بین الاقوامی کمپنی پیرنوڈ ریکارڈ انڈیا نے اپنی سی ایس آر (سی ایس آر) پہل کے تحت سُوَستی نِواس منصوبے میں تعاون کیا ہے، جبکہ جے جے کنسلٹنٹس اس کا ڈیزائن تیار کر رہے ہیں۔