سونی پت: کانگریس لیڈر اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی ہریانہ میں بھرپور انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔ اپنے خطاب میں وہ پی ایم نریندر مودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی پر مسلسل حملہ کر رہے ہیں۔ سونی پت میں اپنی انتخابی ریلی میں راہل گاندھی نے بی جے پی کے تمام بڑے لیڈروں پر شدید حملہ کیا لیکن انہوں نے مرکزی وزیر نتن گڈکری کی تعریف کی۔ انہیں قدرے مختلف لیڈر کے طور پر بھی بیان کیا گیا۔
گوہانا، سونی پت میں ہریانہ وجے سنکلپ یاترا سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا، ہمارے کارکنوں کو دیکھو، ان کے چہروں پر ہمیشہ مسکراہٹ رہتی ہے، جب کہ بی جے پی کارکنان کے چہروں پر 24 گھنٹے وہی (تناؤ) تاثرات ہوتے ہیں۔ مجھے نہیں معلوم، عجیب بات یہ ہے کہ گڈکری (مرکزی وزیر نتن) ہمیشہ مسکراتے رہتے ہیں۔ وہ تھوڑا مختلف ہیں لیکن ان کے تمام کارکن اور رہنما ناراض رہتے ہیں۔ جبکہ ہمارے شیر 24 گھنٹے ہمیشہ مسکراتے رہتے ہیں۔ چہرے پر خوشی ہے۔ اندر اداسی ہو تو چہرے پر نظر نہیں آتی۔
دو نظریات کے درمیان لڑائی کے بارے میں بات کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا، آج ہندوستان میں دو نظریات کے درمیان لڑائی چل رہی ہے۔ ایک طرف آر ایس ایس اور بی جے پی ہیں – جو نہیں چاہتے کہ ذات پات کی مردم شماری کرائی جائے۔ وہ آئین اور ریزرویشن کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ وہیں دوسری طرف کانگریس ہے – جو ذات پات کی مردم شماری کرانا چاہتی ہے، آئین کی حفاظت کرنا چاہتی ہے اور ریزرویشن کو 50 فیصد سے زیادہ بڑھانا چاہتی ہے۔
انہوں نے آئین کی ایک کاپی (آئین کا حوالہ دیتے ہوئے) لہراتے ہوئے کہا، لڑائی اسی کے لیے ہے۔ یہ آئین (ڈاکٹر بھیم راؤ) امبیڈکر اور مہاتما گاندھی نے دیا تھا اور اس کے لیے کانگریس پارٹی نے جدوجہد کی تھی۔ اس کے لیے پارٹی کے ہزاروں کارکن شہید ہو چکے ہیں اور یہ آج کا سوال ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا بی جے پی اسے ختم کرنا چاہتی ہے (آئین کا حوالہ دیتے ہوئے)۔ وہ جو کچھ بھی کرتے ہیں، اس (آئین) کو کمزور کرنے کے لیے کرتے ہیں۔ جب وہ کسی بھی اسکیم پر کام کرتے ہیں، تو وہ اسے (آئین) کو کمزور کرنے کا کام کرتے ہیں۔
ہم جو کچھ بھی کرتے ہیں، منریگا، کسانوں کے قرض کی معافی، ہم جو کچھ بھی کرتے ہیں، ہم اس (آئین) کی حفاظت کے لیے کرتے ہیں۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا،یہاں سب کچھ اڈانی-امبانی اور ارب پتیوں کے لیے ہوتا ہے۔اگنی ویر یوجنا کا کیا مطلب ہے؟ اس سکیم کا مقصد صرف یہ ہے کہ وہ پیسہ جو پہلے ملک کے فوجیوں کی جیبوں میں جاتا تھا۔ اگنی ویر یوجنا اس رقم کو چھیننے کا ایک طریقہ ہے۔ اس اسکیم کا صحیح نام اڈانی اسکیم ہونا چاہئے، جس کا مقصد ہندوستان کے دفاعی بجٹ کو موڑنا ہے جو پہلے فوجیوں کی پنشن کی طرف جاتا تھا۔ اس رقم کو موڑ کر اڈانی کی جیب میں ڈال دیا جائے۔