علی گڑھ میں لاؤڈ اسپیکر پر شروع ہوا ہنومان چالیسہ کا ورد

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | 1 Years ago
 
علی گڑھ میں لاؤڈ اسپیکر پر شروع ہوا ہنومان چالیسہ کا ورد
علی گڑھ میں لاؤڈ اسپیکر پر شروع ہوا ہنومان چالیسہ کا ورد

 

 

ریاست مہاراشٹر کے بعد اب اتر پردیش کے شہروں میں اذان کے خلاف ہنومان چالیسہ کا ورد شروع ہو گیا ہے۔

وارانسی کے بعد اب علی گڑھ میں بھی ایک تنظیم نے جمعہ کی صبح لاؤڈ اسپیکر لگا کر ہنومان چالیسہ پڑھنا شروع کر دیا۔ اگرچہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اجازت نہیں دی گئی تاہم لاؤڈ سپیکر لگانے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔

 قابل ذکر ہے کہ اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) کے سابق عہدیداروں نے 21 چوراہوں پر لاؤڈ اسپیکر لگا کر ہنومان چالیسہ پڑھنے کے لیے انتظامیہ سے اجازت مانگی تھی۔ ابھی تک اجازت نہیں ملی تھی، لیکن اس دوران یووا کرانتی منچ کے درجنوں کارکنوں نے لاؤڈ اسپیکر کا استعمال کرتے ہوئے گاندھی پارک علاقے میں ہنومان چالیسہ کا ورد کیا۔

 یووا کرانتی منچ کے عہدیداروں نے کہا، 'ہم نے ماضی میں اے سی ایم کو ایک میمورنڈم دیا تھا کہ مساجد سے لاؤڈ اسپیکر کم کیے جائیں، لیکن اس پر کوئی شنوائی نہیں ہوئی، جس کے بدلے میں آج ہم نے ہنومان چالیسہ پڑھا ہے۔

 شیوانگ تیواری نے کہا کہ علی گڑھ شہر کی مختلف مساجد میں 10-10 لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے غیر قانونی طور پر اذان اور دیگر اعلانات کیے جا رہے ہیں۔ یہ طلباء کے امتحانات کا وقت ہے۔ ہم نے شکایت کی تھی لیکن ابھی تک کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ اس کے بعد آج یووا کرانتی منچ کے درجنوں لوگوں نے ہنومان چالیسہ کا ورد کیا۔

شیوانگ تیواری نے کہا کہ اسی طرح یہ لاؤڈ اسپیکر شہر کے مختلف چوراہوں پر لگائے جائیں گے اور ہنومان چالیسہ پڑھی جائے گی۔

لاؤڈ اسپیکر لگانے کا مطالبہ کرنے والے بلدیو چودھری نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا، 'علی گڑھ میں لاؤڈ اسپیکر لگانے کا مطالبہ سماج سمتا منچ نے کیا ہے اور میں اس فورم کا کنوینر ہوں۔ اے بی وی پی کا اس مطالبہ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ میں فی الحال اے بی وی پی کی کسی ذمہ داری کے تحت نہیں ہوں۔

 اس سے قبل مذہبی شہر وارانسی میں ایک شخص نے اپنے گھر پر لاؤڈ اسپیکر لگا کر ہنومان چالیسہ کا ورد شروع کر دیا۔ جس شخص نے یہ لاؤڈ اسپیکر لگایا ہے وہ کاشی وشوناتھ گیانواپی لبریشن موومنٹ سے وابستہ ہے۔ اس کا نام سدھیر سنگھ ہے۔ سدھیر سنگھ بی جے پی کے مقامی لیڈر بھی ہیں۔

سدھیر سنگھ نے کاشی میں 101 مندروں اور کچھ گھروں میں لاؤڈ اسپیکر لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اس کے بارے میں مہم چلانے کی بھی بات ہوئی ہے۔