ہلدوانی فساد معاملہ: محمد تسلیم کو اتراکھنڈ ہائی کورٹ سے ضمانت

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 01-09-2025
ہلدوانی فساد معاملہ: محمد تسلیم کو اتراکھنڈ ہائی کورٹ سے ضمانت
ہلدوانی فساد معاملہ: محمد تسلیم کو اتراکھنڈ ہائی کورٹ سے ضمانت

 



نئی دہلی-اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے ہلدوانی فساد معاملے میں گرفتار محمد تسلیم کو مشروط ضمانت پر رہا کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ ملزم کے مقدمے کی پیروی جمعیۃ علماء ہند کی ہدایت پر جمعیۃ علماء ہلدوانی نے کی۔تفصیلات کے مطابق، ہلدوانی سیشن عدالت سے ضمانت کی عرضداشت مسترد ہونے کے بعد تسلیم نے ہائی کورٹ کا رخ کیا تھا۔ جسٹس منوج کمار تیواری اور جسٹس پنکج پروہت کی دو رکنی بینچ نے سماعت کے دوران ایڈووکیٹ سی کے شرما اور ایڈووکیٹ مجاہد احمد کی جانب سے دی گئی دلیلوں کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ ملزم گزشتہ 18 ماہ سے جیل میں قید ہے جبکہ استغاثہ کوئی پختہ ثبوت عدالت میں پیش نہیں کر سکا۔عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ملزم کے خلاف صرف ایک صحافی کے بیان کے علاوہ کوئی مضبوط شہادت موجود نہیں، نہ ہی سی سی ٹی وی فوٹیج میں اس کی موجودگی ثابت ہوتی ہے۔ عدالت نے زبانی تبصرہ کرتے ہوئے پولس کی ناقص تفتیش پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور پوچھا کہ کیا پولس کو گواہی کے لیے کوئی دوسرا شخص نہیں ملا تھا۔

استغاثہ کی جانب سے سرکاری وکیل بی این مولکھی نے ضمانت کی سخت مخالفت کی، مگر عدالت نے دلیلوں کو ناکافی قرار دیتے ہوئے تسلیم کو ضمانت دے دی۔جمعیۃ علماء ہند کی قانونی امداد کمیٹی کی کوششوں سے اب تک 73 مسلم ملزمان کو ضمانت مل چکی ہے جن میں پانچ خواتین بھی شامل ہیں۔ عدالت نے مزید چار ملزمان کی ضمانت عرضیوں پر ریاستی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے چار ہفتوں میں جواب طلب کیا ہے۔

واضح رہے کہ 8 فروری 2024 کو ہلدوانی کے مسلم اکثریتی علاقے بن بھولپورہ میں اس وقت حالات کشیدہ ہوگئے تھے جب پولس مبینہ غیر قانونی تعمیر شدہ مسجد اور مدرسہ منہدم کرنے پہنچی تھی۔ اس دوران جھڑپ کے بعد پولس فائرنگ میں پانچ مسلم نوجوان جاں بحق ہوگئے تھے۔ اس واقعے کے بعد پولس نے 101 مرد و خواتین کے خلاف تین مقدمات درج کیے تھے اور یو اے پی اے جیسا سخت قانون بھی لگایا تھا۔