کورونا کے پیش نظر جمعہ کے سلسلہ میں دارالعلوم دیوبند کی رہنمائی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 15-04-2021
دارالعلوم دیوبند
دارالعلوم دیوبند

 

 

فیروز خان /دیوبند

وبائی مرض کورونا وائرس کے بڑھتے اثر کے درمیان ملک بھر میں کورونا وائرس سے ہونے والی اموات کا سلسلہ دراز ہوتا جا رہا ہے ،حکومت نے کورونا انفیکشن کے معاملوں کو دیکھتے ہوئے کئی ریاستوں میں نائٹ کرفیو اور لاک ڈاو ن نافذ کر دیا ہے ۔دیوبند علاقہ میں بھی انتظامیہ نے گزشتہ کئی روز قبل نائٹ کرفیو لگا دیاہے جو رات دس بجے سے شروع ہوکر صبح چھ بجے تک جاری رہتا ہے ۔کورونا وائرس کی دوسری لہر کے درمیان مسلسل دوسرے سال آنے والے مقدس ماہ رمضان میں جہاں مسلمان نائٹ کرفیو کے سبب نماز تراویح لاک ڈاو ن کے اندیشوں کے درمیان ادا کر رہے ہیں وہیں وہ یہ سوچ کر بھی پریشان ہیں کہ موجودہ صورتحال میں نماز جمعہ کے سلسلہ میں کیا کرنا چاہئے ۔

مسلمانوں کی اسی پریشانی کے مد نظر عالمی شہرت یافتہ دینی درسگاہ دارالعلوم دیوبند کے قائم مقام مہتمم مولانا قاری سید محمد عثمان منصور پوری نے دارالعلوم دیوبند کے شعبہ دارالافتاءکے مفتیان کرام سے تحریری طور پر معلوم کیا ہے کہ اس وقت ملک میں بلکہ پوری دنیا میں کورونا کی دوسری لہر آئی ہوئی ہے اور اس کے پیش نظر بھیڈ بھاڑ سے منع کیا جا رہا ہے اور کل جمعہ بھی ہے ،لہذا موجودہ صورتحال میں مسلمانوں کو جمعہ کے سلسلہ میں کیا کرنا چاہئے ۔جس پر شعبہ دارالافتاءکے مفتیان کرام نے مسلمانوں کی شرعی رہنمائی کرتے ہوئے تحریری طور پر کہا ہے کہ ملک کی موجودہ صورتحال میں جمعہ کے سلسلہ میں مسلمانوں کو مقامی انتظامیہ کی ہدایات کا لحاظ رکھنا چاہئے اور اگر کسی جگہ کچھ لوگ مسجد میں جمعہ کی نماز نہ ادا کر سکیں تو وہ مسجد کے علاوہ کسی دوسری مناسب جگہ جیسے ہال یا بیٹھک وغیرہ میں شرائط جمعہ کی رعایت کے ساتھ جمعہ ادا کریں ،یعنی امام کے علاوہ کم از کم تین بالغ مرد مقتدی ہوں اور کسی نمازی کو قانونی پابندی کے علاوہ کسی اور وجہ سے جمعہ میں شرکت سے منع نہ کیا جائے اور اگر خدا نخواستہ کسی شخص یا کچھ لوگوں کے لئے جمعہ کی کوئی صورت نہ بن سکے تو وہ ظہر کی نماز تنہا تنہا ادا کریں جماعت نہ کریں ۔