گارجیئن اخبارنے لگایا ہندوستان پر جاسوسی کا الزام

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 19-07-2021
 علامتی تصویر
علامتی تصویر

 

 

آواز دی وائس، نئی دہلی

 برطانیہ کے مشہور زمانہ انگریزی اخبار'دی گارجیئن ' نے ہندوستانی حکومت پر الزام لگایا ہے کہ دنیا بھر میں ہندوستان سمیت دیگر ممالک کی جانب سے پچاس ہزار سے زائد لوگوں کی جاسوسی کی جا رہی ہے، جب کہ حکومت ہند نے اس الزام کی تردید کی ہے۔

حالیہ دنوں میں برطانیہ کے اخبار ’دی گارجیئن‘ نے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس نے دنیا کے کئی ممالک میں تہلکہ مچا دیا ہے۔ اخبار نے اپنی رپورٹ میں الزام لگایا ہے کہ دنیا کی حکومتیں ایک خاص ’پیگاسس'(pegasus software) کے ذریعہ انسانی حقوق کے کارکنان، صحافی، معروف وکلاء سمیت متعدد اہم شخصیات کی جاسوسی کی جا رہی ہے۔

اخبار کی اس رپورٹ میں ہندوستانی حکومت کا نام بھی شامل ہے۔ اخبار کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں جن لوگوں کی جاسوسی کا الزام ہے ان میں چالیس سے زیادہ صحافی ہیں، ایک آئینی عہدہ پر فائز شخص، تین حزب اختلاف کے رہنما، حکومت میں دو وزراء، سلامتی ایجنسیوں کے موجودہ اور سابق سربراہ اور کچھ کاروباری شامل ہیں۔

اس خبر کی اشاعت کے بعد ہندوستانی حکومت نے اخبار کے ان دعووں کو خارج کر دیا ہے۔ ہندوستان نے کہا ہے کہ ہندوستان ایک مضبوط جمہوریت ہے اور یہاں سبھی لوگوں کی پرائیویسی کا احترام کیا جاتا ہے اور سب کی پرائیویسی محفوظ ہے۔

حکومت ہند نے کہا ہے کہ اخبار کی اسٹوری بغیر ثبوتوں کے پیش کی گئی ہے اور اس کا مطلب ہے کہ اخبار بغیر وجہ کے وکیل اور جج کا کردار ادا کرنا چاہتا ہے۔ واضح رہے اخبار کے مطابق جاسوسی کا یہ سافٹ ویئر اسرائیل کی سرویلانس کمپنی این ایس او(NSO) نے دنیا کی کئی حکومتوں کو بیچا ہے۔

اخبار کی رپورٹ کے مطابق پچاس ہزار سے زیادہ لوگوں کی جاسوسی کی جا رہی ہے۔ لیک ہوئے ڈاٹا کے کنسورٹئم کے جائزہ سے اندازہ ہوتا ہے کہ کم از کم دس حکومتوں کو این ایس او نے یہ سافٹ ویئر فروخت کیا ہے۔

اخبار کا دعوی ہے کہ 16 میڈیا اداروں کی جانچ کے بعد یہ خلاصہ کیا گیا ہے۔ اخبار کی اس رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ ’پیگاسس‘ اسپائی ویئر کے ذریعہ انڈین ایکسپریس، ہندوستان ٹائمس، نیوز 18، انڈیا ٹوڈے، دی ہندو، دی وائر اور دی پائنیئرجیسے میڈیا اداروں سے جڑے صحافیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔