امریکی محصولات کے پیش نظر حکومت ریلیف دے: کمل ہاسن

Story by  PTI | Posted by  [email protected] | Date 28-08-2025
امریکی محصولات کے پیش نظر حکومت ریلیف دے: کمل ہاسن
امریکی محصولات کے پیش نظر حکومت ریلیف دے: کمل ہاسن

 



چنئی: مکل نیدھی مایم (ایم این ایم) کے بانی کمل ہاسن نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے ہندوستانی برآمدات پر 50 فیصد محصول عائد کرنا بھارتی روزگار کی خودمختاری کے لیے ایک چیلنج ہے، اور مرکز و ریاستی حکومتوں کو برآمد کنندگان کو فوری ریلیف فراہم کرنے کے لیے آگے آنا چاہیے۔

انہوں نے تجویز دی کہ ہنگامی ریلیف کے طور پر حکومتیں ایم ایس ایم ای (MSME) قرضوں کی واپسی پر دو سال کی مہلت دیں اور ایک خصوصی ہنگامی قرض سہولت فراہم کریں۔ راجیہ سبھا رکن نے مشورہ دیا کہ وقتی طور پر بجلی کے نرخوں میں رعایت دی جائے، نئے بازاروں تک رسائی کے لیے مال برداری پر معاونت دی جائے، اور مصنوعی دھاگے کے لیے درآمدی قوانین کو آسان بنایا جائے۔

کمل ہاسن نے کہا کہ ملک کو ان شعبوں کے لیے نئے عالمی بازاروں کی نشاندہی کرنی چاہیے اور ان میں داخلے کے لیے سہولت فراہم کرنی چاہیے۔ ایم این ایم لیڈر نے کہا: ہمارے برآمد کنندگان پر 50 فیصد امریکی محصول نہ تو تجارت کے بارے میں ہے اور نہ ہی یوکرین کے بارے میں، یہ ایک سیاسی ہتھیار ہے جس کا مقصد ہمارے حوصلے کو توڑنا ہے۔ جب بھارتی روزگار کی خودمختاری کو چیلنج کیا جا رہا ہے تو قوم کو متحد ہو کر کارروائی کرنی چاہیے۔

میں مرکز اور ریاستی حکومتوں سے اپیل کرتا ہوں کہ فوری ریلیف فراہم کریں۔ انہوں نے تروپور، سورت، اور نوئیڈا کے برآمد کنندگان، آندھرا پردیش کے جھینگا کسانوں، گجرات و مہاراشٹر کی جواہرات و زیورات کی صنعت، اور اسٹیل کے مزدوروں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔