نئی دہلی: گوا کے نائٹ کلب میں شدید آگ لگنے کے واقعے کے بعد راتوں رات فرار ہونے والے کلب کے مالک سوربھ اور گورو لوتھرا کو منگل کو بھارت واپس لایا گیا۔ بھارت حکومت کی فوری کارروائی اور سفارتی کوششوں کے بعد دونوں بھائیوں کو تھائی لینڈ سے ڈیپورٹ کیا گیا۔
بھارت پہنچتے ہی گووا پولیس نے دونوں ملزمان کو فوری طور پر حراست میں لے لیا۔ واقعے کے بعد دونوں بھائی دہلی میں اپنے گھر سے راتوں رات فرار ہو گئے تھے اور اپنی آدھے درجن لگژری گاڑیاں بھی چھپا دی تھیں۔ تاہم، بھارت حکومت نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ان کے پاسپورٹ معطل کر دیے تھے۔
اس کے بعد تھائی لینڈ کے حکام نے انہیں حراست میں لے لیا۔ ساتھ ہی بھارت نے دونوں بھائیوں کے خلاف بلیو کارنر نوٹس بھی جاری کیا تھا، جس سے ان کی بین الاقوامی سفر پر پابندی لگ گئی۔ گرفتاری کے بعد اب گووا پولیس دونوں ملزمان کو عدالت میں پیش کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ دونوں کا میڈیکل ٹیسٹ دِوارکا کے ایک اسپتال میں ہی کروایا جائے گا۔ دونوں ملزمان کو آج شام 4 سے 5 بجے کے درمیان پٹیالا کورٹ میں پیش کیا جائے گا۔
عدالت میں پیشی کے بعد گووا پولیس ٹرانزٹ ریمانڈ کی درخواست دے گی۔ توقع ہے کہ گووا پولیس 3 دن کے ٹرانزٹ ریمانڈ کی درخواست کرے گی تاکہ انہیں گووا لے جا کر کیس کی مزید تحقیقات کی جا سکیں۔ یہ نائٹ کلب کا واقعہ حفاظتی قوانین کی سنگین خلاف ورزی کو بے نقاب کرتا ہے۔ کلب میں ضروری حفاظتی آلات موجود نہیں تھے۔
نائٹ کلب میں آگ بجھانے کے آلات نہیں تھے اور آگ لگنے پر ملازمین گلاس سے پانی پھینک کر آگ بجھانے کی کوشش کر رہے تھے، جو شدید غفلت کو ظاہر کرتا ہے۔ عدالت یقینی طور پر یہ سوال بھی کرے گی کہ اتنی بڑی آگ لگنے کے باوجود دونوں بھائی پولیس کے تعاون کے بجائے براہِ راست تھائی لینڈ کیسے فرار ہو گئے۔
یہ فرار ان پر لگائے گئے الزامات کو اور مضبوط کرتا ہے۔ گزشتہ ماہ گووا کے ارپورا علاقے میں واقع ‘برچ بائی رومیو لین’ نائٹ کلب میں شدید آگ لگ گئی تھی۔ اس حادثے میں 25 افراد ہلاک ہو گئے تھے، جن میں زیادہ تر کلب کے ملازمین اور کچھ سیاح شامل تھے۔ آگ لگنے کی وجہ معلوم کرنے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔ رپورٹ آنے کے بعد ہی واضح ہوگا کہ حادثے کے پیچھے غفلت تھی یا تکنیکی خرابی۔