نیکسٹ جنریشن جی ایس ٹی اصلاحات 22 ستمبر سے نافذ، "جی ایس ٹی بچت اُتسو" کا آغاز ہوگا

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 22-09-2025
نیکسٹ جنریشن جی ایس ٹی اصلاحات 22 ستمبر سے نافذ،
نیکسٹ جنریشن جی ایس ٹی اصلاحات 22 ستمبر سے نافذ، "جی ایس ٹی بچت اُتسو" کا آغاز ہوگا

 



 

اہم نکات وزیر اعظم کے خطاب کے

  • جی ایس ٹی کی نئی اصلاحات 22 ستمبر سے نافذ ہوں گی، اب صرف 5 فیصد اور 18 فیصد ٹیکس سلیب باقی رہیں گے۔

  • وزیر اعظم نے کہا کہ اس سے شہریوں کے لیے اپنی ضروریات پوری کرنا آسان ہوگا اور ہر طبقے کو فائدہ پہنچے گا۔

  • "جی ایس ٹی بچت اُتسو" (Savings Festival) کا آغاز ہوگا، جو غریبوں، متوسط طبقے، نوجوانوں، خواتین، کسانوں، دکانداروں اور تاجروں سب کے لیے یکساں فائدہ مند ہوگا۔

  • وزیر اعظم نے کہا کہ یہ اصلاحات بھارت کی ترقی کی رفتار تیز کریں گی، کاروباری ماحول کو مزید آسان بنائیں گی، سرمایہ کاری کو پرکشش بنائیں گی، اور تمام ریاستوں کو ترقی کی دوڑ میں برابر کی شراکت دار بنائیں گی۔

وزیر اعظم کے خطاب کے اہم اقتباسات

  • "جی ایس ٹی اصلاحات سے بھارت کی ترقی کی کہانی میں تیزی آئے گی۔"

  • "اب بھارت کو جس چیز کی ضرورت ہے اور جو بھارت میں بنایا جا سکتا ہے وہ بھارت کے اندر ہی بنایا جانا چاہیے۔"

  • "بھارت کی خوشحالی خود کفالت سے تقویت حاصل کرے گی۔"

  • "آئیے ہم مصنوعات خریدیں جو میڈ اِن انڈیا ہیں۔"

پس منظر

وزیر اعظم نے یاد دلایا کہ 2017 میں جی ایس ٹی اصلاحات کے نفاذ سے ملک کی اقتصادی تاریخ کا ایک نیا باب شروع ہوا۔ اس سے قبل شہری اور تاجر مختلف قسم کے ٹیکسوں جیسے آکٹروئی، انٹری ٹیکس، سیلز ٹیکس، ایکسائز، ویٹ اور سروس ٹیکس کے پیچیدہ جال میں پھنسے ہوئے تھے۔

انہوں نے اپنی ایک ذاتی یادداشت بھی شیئر کی کہ 2014 میں وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالتے وقت انہوں نے ایک غیر ملکی اخبار میں پڑھا کہ کس طرح ایک کمپنی کے لیے بنگلورو سے حیدرآباد سامان بھیجنا اتنا مشکل تھا کہ وہ سامان یورپ کے راستے بھیجنا زیادہ آسان سمجھتی تھی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اس طرح کے حالات کا خاتمہ جی ایس ٹی اصلاحات کے ذریعے کیا گیا ہے، اور اب نیکسٹ جنریشن اصلاحات اسے مزید سادہ اور موثر بنائیں گی۔خطاب کے دوران وزیر اعظم نے تمام شہریوں کو نوراتری کی مبارکباد پیش کی اور کہا کہ یہ تہوار ملک کو آتم نربھر بھارت کی سمت ایک اہم قدم آگے بڑھانے کی ترغیب دیتا ہے۔

 آپ کے فراہم کردہ حصے کو میں نے مربوط اور اخباری خبر/رپورٹ کے انداز میں ترتیب دے دیا ہے تاکہ اسے براہِ راست اشاعت میں استعمال کیا جا سکے

:نیکسٹ جنریشن جی ایس ٹی اصلاحات: "ایک ملک–ایک ٹیکس" کے خواب کو نئی بلندی

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کہا ہے کہ ملک کو موجودہ ٹیکس کی پیچیدگیوں سے آزاد کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ 2014 میں مینڈیٹ ملنے کے بعد حکومت نے عوام اور قوم کے مفاد میں جی ایس ٹی کو سب سے بڑی ترجیح دی۔ اس سلسلے میں ریاستوں اور تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ وسیع پیمانے پر مشاورت کی گئی، ریاستوں کے خدشات دور کیے گئے اور ہر سوال کا حل تلاش کیا گیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آزاد بھارت میں اس طرح کی یادگار ٹیکس اصلاحات اس لیے ممکن ہوئیں کہ مرکز اور ریاستوں نے مشترکہ کوششیں کیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہی تعاون ملک کو متعدد ٹیکسوں کی بھول بھلیوں سے آزاد کر کے ایک یکساں نظام قائم کرنے میں کامیاب ہوا اور ’’ایک ملک–ایک ٹیکس‘‘ کا خواب شرمندہ تعبیر ہوا۔

نیکسٹ جنریشن اصلاحات کی ضرورت

وزیر اعظم نے کہا کہ اصلاح ایک مسلسل عمل ہے، اور جیسے جیسے وقت اور قومی ضروریات بدلتی ہیں، ویسے ہی نیکسٹ جنریشن اصلاحات بھی ناگزیر ہو جاتی ہیں۔ ملک کی موجودہ ضروریات اور مستقبل کی امنگوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اب جی ایس ٹی کا نیا ڈھانچہ نافذ کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ نئے نظام کے تحت بنیادی طور پر صرف 5 فیصد اور 18 فیصد ٹیکس سلیب باقی رہیں گے۔ اس کا مطلب ہے کہ روزمرہ استعمال کی زیادہ تر اشیاء مزید سستی ہو جائیں گی۔

سستی ہونے والی اشیاء اور خدمات

وزیر اعظم نے بتایا کہ کھانے پینے کی اشیاء، ادویات، صابن، ٹوتھ برش، ٹوتھ پیسٹ، ہیلتھ اور لائف انشورنس جیسی کئی اشیاء اور خدمات یا تو ٹیکس فری ہوں گی یا صرف 5 فیصد کے زمرے میں آئیں گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جن اشیاء پر پہلے 12 فیصد ٹیکس وصول کیا جاتا تھا، ان میں سے تقریباً 99 فیصد کو اب 5 فیصد ٹیکس بریکٹ میں شامل کیا جا رہا ہے۔

اہم نکات درج ذیل ہیں:

  • پچھلے گیارہ برسوں میں 25 کروڑ بھارتیوں نے غربت پر قابو پایا اور ایک فعال نو متوسط طبقے کے طور پر ابھرے ہیں۔

  • حکومت نے اس سال 12 لاکھ روپے تک کی آمدنی کو ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دے کر متوسط طبقے کو بڑی راحت دی ہے۔

  • اب عوام کو دوہرا فائدہ حاصل ہو رہا ہے:

    1. انکم ٹیکس میں رعایت

    2. جی ایس ٹی کی شرحوں میں کمی

  • جی ایس ٹی اصلاحات کے بعد عام شہریوں کے لیے گھر، ٹی وی، فریج، اسکوٹر، موٹر سائیکل اور کار جیسی اشیاء سستی ہوں گی، جبکہ ہوٹل کمروں کے کرایوں میں بھی کمی آئے گی۔

  • وزیر اعظم نے بتایا کہ انکم ٹیکس میں رعایت اور جی ایس ٹی میں کمی کو ملا کر گزشتہ سال کے دوران عوام کو 2.5 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی بچت ہوئی ہے، اسی لیے اسے "بچت اتسو" کہا گیا۔

  • انہوں نے زور دیا کہ خود کفیل بھارت کے لیے ایم ایس ایم ایز (Micro, Small & Medium Enterprises) کو کلیدی کردار ادا کرنا ہوگا۔

  • چھوٹی صنعتوں اور گھریلو کاروباروں کو فائدہ پہنچانے کے لیے جی ایس ٹی کی شرحیں کم کی گئی ہیں اور طریقہ کار کو آسان بنایا گیا ہے، جس سے فروخت بڑھے گی اور ٹیکس بوجھ کم ہوگا۔

  • وزیر اعظم نے چھوٹی صنعتوں سے اپیل کی کہ وہ اپنی مصنوعات کو اعلیٰ ترین عالمی معیار پر تیار کریں تاکہ بھارتی مینوفیکچرنگ کو پھر سے وقار اور شناخت ملے۔

 یہ حصہ وزیر اعظم مودی کی تقریر کا وہ رخ ہے جس میں انہوں نے سودیشی اور آتم نربھر بھارت کے نظریے کو جی ایس ٹی اصلاحات اور بچت اتسو کے تناظر میں جوڑا ہے۔

اہم نکات یہ ہیں:

  • وزیر اعظم نے کہا کہ جس طرح ’سودیشی‘ کے منتر نے آزادی کی جدوجہد کو طاقت دی تھی، آج وہی منتر بھارت کی خوشحالی کے سفر کو توانائی فراہم کرے گا۔

  • انہوں نے توجہ دلائی کہ کئی غیر ملکی اشیاء نادانستہ طور پر روزمرہ زندگی کا حصہ بن گئی ہیں، اور عام شہریوں کو اس کا احساس بھی نہیں ہوتا۔ مثال کے طور پر جیب میں موجود ایک سادہ کنگھی بھی غیر ملکی ہو سکتی ہے۔

  • شہریوں کو اپیل کی گئی کہ وہ اپنے آپ کو ایسے انحصار سے آزاد کریں اور بھارتی نوجوانوں کی محنت سے تیار شدہ ‘میڈ اِن انڈیا’ مصنوعات خریدیں۔

  • وزیر اعظم نے ہر گھر کو سودیشی کی علامت اور ہر دکان کو دیسی اشیاء سے آراستہ کرنے کی تلقین کی۔

  • انہوں نے نعرے کی صورت میں کہا: ’میں سودیشی خریدتا ہوں‘، ’میں سودیشی بیچتا ہوں‘ — اور زور دیا کہ یہ ذہنیت ہر بھارتی کے دل میں راسخ ہونی چاہیے۔

  • اس تبدیلی کو انہوں نے ملک کی ترقی کے لیے ایک لازمی شرط قرار دیا۔

  • ریاستی حکومتوں سے اپیل کی گئی کہ وہ مینوفیکچرنگ کو فروغ دیں، سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول پیدا کریں اور پوری توانائی کے ساتھ آتم نربھر بھارت و سودیشی مہم میں شریک ہوں۔

  • وزیر اعظم نے یقین ظاہر کیا کہ اگر مرکز اور ریاستیں مل کر کام کریں تو آتم نربھر بھارت کا خواب شرمندۂ تعبیر ہوگا، ہر ریاست ترقی کرے گی اور ملک ترقی یافتہ قوم کی صف میں شامل ہو گا۔

  • اپنے خطاب کے اختتام پر انہوں نے جی ایس ٹی بچت اتسو اور نوراتری کے موقع پر عوام کو مبارکباد پیش کی۔

یہ کلمات نہ صرف جی ایس ٹی اصلاحات اور اقتصادی راحت کے پیغام کو تقویت دیتے ہیں بلکہ اسے ایک وسیع تر قومی تحریک — سودیشی اور آتم نربھر بھارت — سے جوڑ کر ایک جذباتی اپیل بھی بناتے ہیں۔

کیا آپ چاہتے ہیں کہ میں اس پورے خطاب (ٹیکس اصلاحات + ایم ایس ایم ایز + سودیشی پیغام) کو ایک مکمل اخباری رپورٹ کی شکل میں یکجا کر دوں؟