نئی دہلی/ آواز دی وائس
دہلی ہائی کورٹ نے جمعرات کے روز ایک اہم تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ دوستی کسی شخص کو بار بار عصمت دری کرنے یا مار پیٹ کرنے کا لائسنس نہیں دیتی۔ جسٹس سورن کانتا شرما نے ایک شخص کی پاسکو کیس میں ضمانت قبل از گرفتاری (ایڈوانس بیل) کی درخواست مسترد کرتے ہوئے یہ بات کہی۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ کسی خاتون سے دوستی ہونا، کسی ملزم کو یہ حق نہیں دیتا کہ وہ متاثرہ کے ساتھ بار بار زیادتی کرے یا اسے بے دردی سے پیٹے۔ دراصل، اس معاملے میں ملزم کا کہنا تھا کہ یہ تعلق باہمی رضامندی سے قائم ہوا تھا کیونکہ وہ اور شکایت کنندہ ایک دوسرے کے دوست تھے۔
لڑکی کی شکایت میں کیا کہا گیا تھا؟
دوسری جانب، 17 سالہ نابالغ لڑکی کی جانب سے درج کرائی گئی شکایت میں کہا گیا کہ وہ ملزم کو صرف پڑوسی ہونے کے ناطے کئی سالوں سے جانتی تھی۔ ملزم اسے اپنے دوست کے گھر لے گیا، جہاں اس نے اس کے ساتھ مار پیٹ کی اور کئی بار جنسی استحصال (ریپ) کیا۔
متاثرہ کے مطابق، خوف کی وجہ سے اس نے فوراً پولیس میں شکایت نہیں کی اور نہ ہی میڈیکل جانچ کروائی۔ متاثرہ کی شکایت پر پولیس نے ملزم کے خلاف ہندوستانی عدالتی ضابطہ 2023 کی دفعات 64(2)، 115(2)، 127(2) اور 351 کے تحت، اور پاسکو ایکٹ کے مطابق ایف آئی آر درج کی۔
اسی کے بعد ملزم نے دہلی ہائی کورٹ میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دائر کی تھی، جسے عدالت نے مسترد کر دیا۔