چیزوں کی 'مفت تقسیم'کا معاملہ پیچیدہ ہوتا جا رہا ہے: سپریم کورٹ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 17-08-2022
  چیزوں کی 'مفت تقسیم'کا معاملہ پیچیدہ ہوتا جا رہا ہے: سپریم کورٹ
چیزوں کی 'مفت تقسیم'کا معاملہ پیچیدہ ہوتا جا رہا ہے: سپریم کورٹ

 

 

نئی دہلی:سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن آف انڈیا کو انتخابی مہم کے دوران سیاسی پارٹیوں کو مفت تقسیم کرنے کی اجازت نہ دینے کی ہدایت دینے کی درخواست پر غور کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں اٹھائے گئے مسائل تیزی سے پیچیدہ ہوتے جا رہے ہیں۔ یہ معاملہ چیف جسٹس آف انڈیا این وی رمنا، جسٹس جے  مہیشوری اور جسٹس ہیما کوہلی نے اٹھایا ہے۔

 بی جے پی کے سابق ترجمان اشونی اپادھیائے نے اس تعلق سےعرضی داخل کی تھی اورAAP اورDMK جیسی سیاسی جماعتوں نے اس معاملے میں مداخلت کی درخواست کی ہے۔

آج عدالت کے سامنے ایک زبانی سماعت میں چیف جسٹس آف انڈیا رمنا نے کہا کہ مفت میں چیزوں کی تقسیم سے متعلق معاملہ تیزی سے پیچیدہ ہوتاجا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سیاسی جماعتوں کو وعدے کرنے سے نہیں روک سکتے۔ سوال یہ ہے کہ سچے وعدے کیا ہیں؟ کیا ہم مفت تعلیم کے وعدے کو مفت تحفہ قرار دے سکتے ہیں؟  کیا ضروری یونٹس وغیرہ ہو سکتے ہیں؟ کیا کنزیومر پراڈکٹس اور مفت الیکٹرانکس کو فلاح و بہبود کے طور پر بیان کیا جا سکتا ہے؟اس وقت تشویش کی بات یہ ہے کہ عوامی پیسہ خرچ کرنے کا صحیح طریقہ کیا ہے، کچھ کہتے ہیں کہ پیسہ ضائع ہوتا ہے، کچھ کہتے ہیں کہ یہ فلاحی ہے۔ مسئلہ دن بدن پیچیدہ ہوتا جا رہا ہے۔ آپ اپنی رائے دیں، آخر میں بحث و مباحثہ کے بعد ہم فیصلہ کریں گے۔ براہ کرم مجھے پڑھنے کی اجازت دیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ صرف سیاسی جماعتوں کے وعدے ہی مذکورہ پارٹیوں کے انتخاب کی بنیاد نہیں بناتے۔ یہاں سی جے آئی نے منریگا جیسی اسکیموں کی مثال پیش کی  جس نے شہریوں کو "زندگی کا وقار" دیا۔ انہوں نے کہا کہ ووٹرز سے وعدے کرنے کے بعد بھی کچھ پارٹیاں منتخب نہیں ہوئیں۔ سماجی بہبود کی تشکیل پر غور کرتے ہوئے، ہندوستان کے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ اگر سماجی بہبود کے بارے میں ہماری سمجھ ہر چیز کو آزادانہ طور پر تقسیم کرنا ہے، تو مجھے افسوس ہے کہ یہ ایک ناپختہ سمجھ ہے۔

اب اس معاملے کی سماعت اگلے ہفتے ہوگی۔