منموہن سنگھ کی بیٹی مانڈاویہ پر ہوئیں مشتعل

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 16-10-2021
 منموہن سنگھ کی بیٹی مانڈاویہ پر ہوئیں مشتعل
منموہن سنگھ کی بیٹی مانڈاویہ پر ہوئیں مشتعل

 

 

آواز دی وائس،نئی دہلی

سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی بیٹی دمن سنگھ نے اپنے والد کے زیر علاج میڈیا کی تصویر پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

دی ٹیلی گراف کو دیے گئے بیان میں دامن سنگھ نے کہا کہ میرے والدین مشکل صورتحال کا سامنا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وہ بزرگ ہیں۔ چڑیا گھر کے جانور نہیں ہیں۔

ڈاکٹرمنموہن سنگھ ایمس میں زیر علاج

مرکزی وزیر صحت منسوکھ مانڈاویہ جمعہ کو ان کی حالت جاننے کے لیے اسپتال پہنچے تھے۔ مانڈاویہ نے اس ملاقات کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کیں۔ اسی دوران نیوز چینلز پر کچھ ویڈیوز دکھائی گئیں ، جن میں منموہن سنگھ بستر پر لیٹے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں اور ان کے ساتھ ان کی اہلیہ گرشرن کور کھڑی ہیں۔

دمن نے اس پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میرے والد ایمس میں ڈینگی کا علاج کر رہے ہیں۔ ان کی حالت مستحکم ہے ، لیکن ان کی قوت مدافعت کم ہے۔ ہم نے آنے والوں کو انفیکشن کے خطرے کی وجہ سے روک دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر صحت کا یہاں آنا مجھے اچھا لگا۔ تاہم ، میرے والدین اس وقت فوٹو کھینچنے کی پوزیشن میں نہیں تھے۔ میری والدہ نے اصرار کیا کہ فوٹو گرافر کو کمرے سے نکل جانا چاہیے ، لیکن انہیں مکمل طور پر نظر انداز کر دیا گیا۔ وہ اس پر بہت پریشان ہوئیں۔

اس معاملے پر ڈاکٹروں نے کہا کہ مریضوں کی پرائیویسی کو برقرار رکھنا اخلاقیات میں سے ہے، جو طبی تعلیم کے دوران سکھائی جاتی ہے۔ ڈاکٹروں اور اسپتالوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ مریض کی رازداری کا خیال رکھیں۔

فورم فار میڈیکل ایتھکس سوسائٹی

فورم فار میڈیکل ایتھکس سوسائٹی (ایف ایم ای ایس) کے رکن نے کہا کہ اگر سابق وزیر اعظم کی تصویر ان کے خاندان کی رضامندی کے بغیر لی گئی تو یہ اخلاقیات کی خلاف ورزی ہے۔

مرکزی وزیر کی جانب سے شیئر کی گئی تصویروں پر لوگوں نے سخت ردعمل ظاہر کیا۔ صارفین نے ٹویٹ کیا اور کہا کہ یہ میڈیا کی سرخیاں حاصل کرنے کے لیے کیا گیا ہے جو کہ قابل مذمت ہے۔ اس طرح کے غم و غصے کو دیکھ کر مانڈاویہ نے تصاویر ڈیلیٹ کر دیں۔

یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ ڈاکٹروں اور ایمس انتظامیہ نے فوٹو گرافر کو اندر جانے کی اجازت کیسے دی۔ اس سے بھی زیادہ چونکا دینے والی بات یہ ہے کہ ایمس کے ڈائریکٹر گلیریا خود وہاں موجود تھے۔