ہماچل پردیش میں سیلاب: ریسکیو آپریشن شروع

Story by  ATV | Posted by  Aamnah Farooque | Date 27-06-2025
ہماچل پردیش میں سیلاب: ریسکیو آپریشن شروع
ہماچل پردیش میں سیلاب: ریسکیو آپریشن شروع

 



شملہ/ آواز دی وائس
ہماچل پردیش کے کانگڑا اور کلّو اضلاع میں بدھ کے روز بادل پھٹنے اور اچانک آئے سیلاب کے بعد لاپتہ ہونے والے چھ افراد کی تلاش کے لیے نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس ، ریاستی ڈیزاسٹر ریسپانس فورس، پولیس اور ہوم گارڈز کی مشترکہ ٹیموں نے جمعہ کی صبح ایک بار پھر ریسکیو مہم شروع کر دی ہے۔ حکام کے مطابق، ان افراد کے تیز بہاؤ میں بہہ جانے کا اندیشہ ہے۔
اب تک کانگڑا ضلع میں ایک پن بجلی منصوبے کی جگہ سے پانچ لاشیں برآمد ہو چکی ہیں، جب کہ تین دیگر افراد کی تلاش جاری ہے۔ کلّو ضلع کے رہلا بیہال علاقے میں بادل پھٹنے کے بعد لاپتہ ہوئے تین افراد کو بھی تلاش کیا جا رہا ہے۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر  کانگڑا شلپا بیکٹا نے بتایا کہ کھنِیارا گاؤں میں منونی کھڈ کے قریب صبح ساڑھے چھ بجے سے لاپتہ افراد کی تلاش کا عمل شروع ہوا۔ تاہم رات ساڑھے نو بجے تک خراب موسم، دشوار گزار جغرافیہ اور موبائل سگنلز نہ ہونے کے سبب مہم کو روکنا پڑا۔
چمبا ضلع کی رہائشی ایک خاتون، لولی، کو ریسکیو ٹیم نے جنگل کے قریب سے بچایا۔ لولی نے بتایا کہ کیمپ میں کل 13 افراد موجود تھے، جن میں سے پانچ پہاڑیوں کی طرف بھاگ گئے، مگر باقی پانی کے تیز بہاؤ میں بہہ گئے۔
ایک مزدور، دیا کشن، نے بتایا کہ ہم نے سیلاب کو آتے دیکھا تو نیچے موجود لوگوں کو چلّا کر خبردار کیا اور پھر خود بھی محفوظ جگہ کی طرف بھاگ گئے۔ حکام نے بتایا کہ مسلسل بارش کے باعث پن بجلی منصوبے پر پہلے ہی کام روک دیا گیا تھا اور مزدور عارضی کیمپوں میں آرام کر رہے تھے کہ اسی دوران منونی کھڈ اور دیگر نالوں کا پانی وہاں تک پہنچ گیا اور کئی مزدور اس میں بہہ گئے۔
نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس کے کمانڈنٹ بلجندر سنگھ نے کہا کہ ان کی ٹیمیں بہہ جانے والے افراد کی تلاش میں مصروف ہیں۔ اسی دوران، دھرمشالہ سے بی جے پی ایم ایل اے سدھیر شرما نے الزام لگایا ہے کہ مزدوروں کے کیمپ ایک نالے کے قریب قائم کیے گئے تھے، اور خراب موسم کے باوجود انہیں محفوظ مقام پر نہ لے جانا سراسر لاپروائی ہے، جس کی جانچ ہونی چاہیے۔