نئی دہلی: دہلی پولیس نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر پانچ بنگلہ دیشی شہریوں کو لال قلعہ میں غیرقانونی طور پر داخل ہونے کی کوشش کرنے پر گرفتار کر لیا ہے۔ یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب ان افراد نے شناختی دستاویزات کے بغیر تاریخی مقام میں داخل ہونے کی کوشش کی۔
پولیس کے مطابق، گرفتار افراد نے ابتدائی تفتیش میں بتایا کہ وہ سیاحتی مقصد سے لال قلعہ آئے تھے لیکن ان کے پاس مناسب سفری دستاویزات موجود نہیں تھیں۔ سیکیورٹی اہلکاروں نے ان کی مشکوک حرکات دیکھ کر فوری کارروائی کی اور انہیں موقع پر ہی حراست میں لے لیا۔
لال قلعہ، جو بھارت کا ایک حساس اور اہم تاریخی مقام ہے، آزادی کے دن کے قریب ہونے کی وجہ سے پہلے ہی سخت سیکیورٹی میں ہے۔ حکام نے بتایا کہ ان افراد کے خلاف غیرقانونی داخلے اور امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں مزید تفتیش جاری ہے تاکہ ان کی آمد کے محرکات اور پس منظر کا جائزہ لیا جا سکے۔ پولیس کے مطابق، ان تمام افراد کی عمر تقریباً 20 سے 25 سال کے درمیان ہے اور وہ دہلی میں مزدوری کا کام کرتے ہیں۔ پولیس نے ان کے قبضے سے کچھ بنگلہ دیشی دستاویزات برآمد کی ہیں۔ فی الحال ان سے پوچھ گچھ جاری ہے۔دوسری جانب، ہفتے کے روز گروگرام پولیس نے 10 بنگلہ دیشی شہریوں کو حراست میں لیا ہے جو مبینہ طور پر شہر میں غیر قانونی طور پر مقیم تھے۔ پولیس حکام کے مطابق، ان کے قبضے سے ایسی شناختی دستاویزات برآمد ہوئی ہیں جن سے ان کی بنگلہ دیشی شہریت کی تصدیق ہوتی ہے۔گروگرام پولیس کے پی آر او سندیپ کمار نے بتایا کہ دس غیر قانونی بنگلہ دیشی تارکین وطن کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ان کے قبضے سے بنگلہ دیشی دستاویزات ملی ہیں۔ انہیں واپس بھیجنے (ڈی پورٹ) کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔‘‘