کھرگون تشدد میں پہلی موت: ابریس خان نے اسپتال میں دم توڑا

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 18-04-2022
کھرگون تشدد  میں پہلی موت: ابریس خان نے اسپتال میں دم توڑا
کھرگون تشدد میں پہلی موت: ابریس خان نے اسپتال میں دم توڑا

 

 

کھر گون : مدھیہ پردیش کے کھرگون میں رام نومی کے دن ہوئے تشدد میں پہلی موت کی تصدیق ہو گئی ہے۔ ابریس خان کی اندور کے ایک اسپتال میں علاج کے دوران موت ہوگئی۔ وہ 10 اپریل سے لاپتہ تھے۔ ریاست کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے تشدد کی وجہ سے پہلی موت کی تصدیق کی۔ ساتھ ہی ابریس خان کے بھائی نے پولیس پر انتہائی سنگین الزامات لگائے ہیں۔

فرقہ وارانہ تشدد میں پہلی موت کی تصدیق کرتے ہوئے، وزیر داخلہ نروتم مشرا نے کہا، 30 سالہ ابریس خان عرف صدام کی لاش کی شناخت اتوار کی رات اندور کے ایم وائی اسپتال میں ہوئی۔ موت آٹھ دن بعد بتائی گئی ہے کیونکہ لاش کی شناخت کل رات ہوئی تھی۔ 10 اپریل کو رام نومی کے جلوس میں تشدد کے بعد اس کا خاندان اس کی تلاش میں تھا۔ 7-8 نامعلوم افراد کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا گیا ہے اور مزید تفتیش جاری ہے۔

پیر کو نروتم مشرا نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ’’کھرگون میں مکمل امن ہے اور حالات اب معمول پر ہیں۔ مقامی انتظامیہ اپنی سطح پر صورتحال کا جائزہ لے رہی ہے اور کرفیو میں نرمی کر رہی ہے۔ تشدد کے بعد فسادیوں کے خلاف قانونی کارروائی کی گئی ہے۔ جس نے عدالت جانا ہے وہ جا سکتا ہے۔ مدھیہ پردیش میں ہنومان جینتی پر 279 مقامات پر پرامن جلوس اور جلوس نکالے گئے۔ ہنومان جینتی پر پرامن پروگرام کے لیے میں پولیس انتظامیہ کو مبارکباد دیتا ہوں۔

 کھرگون تشدد پر وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے کہا تھا کہ فسادیوں کو بخشا نہیں جائے گا اور انہیں سخت ترین سزا ملے گی۔ کھرگون تشدد کے ملزمان کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انتظامیہ نے ان کے گھروں پر بلڈوزر چلا دیا تھا۔

ابریس خان کی لاش اسلام نگر علاقے میں پہنچنے کے بعد کھرگون میں تناو بڑھ گیا۔ نتیجتاً، کرفیو کے دوران دی گئی 4 گھنٹے کی نرمی کو منتظم نے منسوخ کر دیا۔ اس کے علاوہ وزارت کمل پٹیل کا سرکاری دورہ بھی منسوخ کر دیا گیا۔