فیروز آباد: فیروزآباد پولیس نے ہفتے کی شام تیز آواز اور شور و غل کے خلاف ایک بڑے آپریشن کا آغاز کیا۔ “شور کی آلودگی (ضابطہ و کنٹرول) قواعد 2000” کے تحت پولیس نے ان مساجد کی نشاندہی کی جہاں اونچی آواز میں لاؤڈ اسپیکر استعمال کیے جا رہے تھے، اور ان سے لاؤڈ اسپیکر اتارنے کی کارروائی شروع کر دی گئی۔
یہ مہم ضلع فیروزآباد کے 22 تھانہ علاقوں میں ایک ساتھ چلائی گئی۔ مختلف تھانوں میں پولیس ٹیموں نے مساجد کا جائزہ لیا اور ان سے کل 68 لاؤڈ اسپیکر ہٹا دیے۔ کارروائی صرف پانچ گھنٹے میں مکمل کی گئی۔ سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) فیروزآباد، سوربھ دیکشت کے مطابق، گنجان آبادی میں اونچی آواز میں لاؤڈ اسپیکر بجانے کے معاملے میں حکومت کے قواعد 2000 کے تحت یہ کارروائی کی گئی ہے۔
اس کا مقصد عوامی سکون کو بحال رکھنا اور شور کی آلودگی پر قابو پانا ہے۔ ایس ایس پی سوربھ دیکشت نے بتایا کہ قواعد 2000 کے تحت ضلع فیروزآباد میں مؤثر کارروائی کی گئی ہے۔ اس مہم کے دوران مختلف تھانوں میں درج ذیل کارروائی عمل میں لائی گئی: تھانہ اُتر-01، تھانہ دکشن-05، تھانہ رسول پور-04، تھانہ رام گڑھ-12، تھانہ ٹونڈلا-02، تھانہ نارکھی-01، تھانہ پچوکھرا-02، تھانہ رجاولی-06، تھانہ مٹ سینا-02، تھانہ لائن پار-05، تھانہ شکوہ آباد-10، تھانہ خیرگڑھ-02، تھانہ مکھن پور-03، تھانہ جسرانہ-02، تھانہ سرسا گنج-10، تھانہ ایکا-02۔ ان تمام علاقوں سے کل 68 لاؤڈ اسپیکر شور کی آلودگی (قواعد و ضوابط 2000) کے تحت اتارے گئے۔
اس کے علاوہ، دیگر حساس مقامات پر لاؤڈ اسپیکروں کی آواز کی شدت کو اتنا محدود کیا گیا کہ وہ عمارت یا عبادت گاہ کی حدود سے باہر نہ جائے۔ پولیس کے مطابق، یہ کارروائی شور کی آلودگی کم کرنے اور قانون کے سختی سے نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے کی گئی ہے۔ یہ مہم مسلسل جاری رہے گی تاکہ شہریوں کو پُرامن اور پرسکون ماحول فراہم کیا جا سکے۔ فیروزآباد پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ شور کی آلودگی کے قوانین کی پابندی کریں اور ایسے اقدامات سے گریز کریں جو دوسروں کے سکون میں خلل ڈالیں۔