نئی دہلی: دہلی کی راؤز ایونیو عدالت نے سونیا گاندھی کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی مانگ والی عرضی کو خارج کر دیا۔ یہ عرضی وکاس تریپاٹھی نامی شخص نے دائر کی تھی، جس میں یہ الزام لگایا گیا تھا کہ ان کا نام ہندوستانی شہری بننے سے تین سال پہلے ہی ووٹر لسٹ میں شامل کر لیا گیا تھا۔
وکاس تریپاٹھی کی جانب سے دائر عرضی میں الزام لگایا گیا تھا کہ سونیا گاندھی کا نام 1980 میں نئی دہلی اسمبلی حلقے کی ووٹر لسٹ میں شامل کیا گیا تھا، جبکہ وہ اپریل 1983 میں ہندوستان کی شہری بنی تھیں۔ تریپاٹھی نے یہ الزام لگایا تھا کہ گاندھی کا نام 1980 میں ووٹر لسٹ میں شامل کیا گیا، 1982 میں ہٹا دیا گیا اور پھر 1983 میں دوبارہ جوڑا گیا۔
تریپاٹھی کے وکیل نے کہا کہ ان کی بھارتی شہریت کے لیے درخواست بھی اپریل 1983 کی ہے۔ پھر 1980 میں نئی دہلی اسمبلی حلقے کی ووٹر لسٹ میں ان کا نام کیسے شامل کیا گیا، جسے بعد میں 1982 میں ہٹا دیا گیا اور 1983 میں دوبارہ درج کر دیا گیا۔
وکیل نے کہا تھا کہ 1980 میں ووٹر لسٹ میں ان کا نام شامل ہونے کا مطلب ہے کہ کچھ جعلی دستاویزات جمع کرائے گئے تھے اور یہ ایک سنگین جرم کا معاملہ ہے۔ اسی لیے انہوں نے عدالت سے ایف آئی آر درج کرنے کے احکامات دینے کی درخواست کی تھی۔