چنڈولا جھیل سے تجاوزات ہٹانے کا آخری مرحلہ شروع

Story by  ATV | Posted by  Aamnah Farooque | Date 20-05-2025
چنڈولا جھیل سے تجاوزات ہٹانے کا آخری مرحلہ شروع
چنڈولا جھیل سے تجاوزات ہٹانے کا آخری مرحلہ شروع

 



احمد آباد/ آواز دی وائس 

گجرات کے احمد آباد میں انتظامیہ نے منگل کو بھاری پولیس نفری کی تعیناتی کے درمیان چنڈولا جھیل کے آس پاس 2.5 لاکھ مربع میٹر رقبے سے غیر قانونی تعمیرات کو ہٹانے کے آپریشن کے آخری مرحلے کا آغاز کیا۔ ایک افسر نے یہ معلومات دی۔ گزشتہ ماہ احمد آباد میونسپل کارپوریشن (اے ایم سی) نے دانی لیمڈا علاقے میں جھیل کے اردگرد 1.25 لاکھ مربع میٹر رقبے سے غیر قانونی بنگلہ دیشی مہاجرین کے گھروں سمیت تجاوزات کو ہٹایا تھا۔

جوائنٹ پولیس کمشنر (جرائم) شرد سنگھل نے بتایا کہ دوسرے اور آخری مرحلے میں اے ایم سی پولیس کی مدد سے باقی زمین کو بھی غیر قانونی قبضوں سے آزاد کرائے گے 

انہوں نے کہا کہ صبح شروع ہونے والے اس تجاوزات مخالف آپریشن کے دوران قانون و نظم و ضبط برقرار رکھنے کے لیے تقریباً 3,000 پولیس اہلکاروں اور اسٹیٹ ریزرو پولیس (ایس آر پی) کے جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے۔

سنگھل نے صحافیوں کو بتایا کہ پہلے مرحلے میں ہمارا مرکزی ہدف وہ غیر سماجی عناصر اور غیر قانونی بنگلہ دیشی رہائشی تھے جو یہاں مقیم تھے۔ ہم نے تجاوزات مخالف آپریشن کے پہلے مرحلے سے قبل یہاں غیر قانونی طور پر رہ رہے 202 بنگلہ دیشی شہریوں کو حراست میں لیا۔ دوسرے مرحلے میں ہم باقی غیر قانونی تجاوزات کو ہٹا دیں گے۔ جب تک تمام غیر قانونی ڈھانچے ختم نہیں کر دیے جاتے، تجاوزات کے خلاف مہم جاری رہے گی۔

جوائنٹ پولیس کمشنر نے بتایا کہ اس آپریشن کے آغاز سے قبل اے ایم سی نے ایک سروے کیا، جس میں یہ پایا گیا کہ جھیل کے اردگرد تقریباً 2.5 لاکھ مربع میٹر رقبے پر اب بھی غیر قانونی قبضہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈرون سروے سے اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ اس وسیع رقبے پر تقریباً 8,000 مکانات غیر قانونی طور پر تعمیر کیے گئے ہیں۔

سنگھل نے بتایا کہ اے ایم سی پہلے ہی اعلان کر چکی ہے کہ جو لوگ 2010 یا اس سے پہلے سے یہاں رہائش پذیر ہیں، وہ متبادل رہائش کے اہل ہوں گے، اور بہت سے لوگ پہلے ہی اپنا گھریلو سامان وہاں منتقل کر چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اے ایم سی کی کم از کم 50 ٹیموں نے صبح سے کام شروع کر دیا ہے اور دوپہر تک 30 فیصد علاقے کو صاف کر دیا گیا ہے۔ ہم نے علاقے پر کڑی نظر رکھنے کے لیے 50 ڈرون تعینات کیے ہیں