رات کو لاوڈاسپیکر پرپابندی،فجر کی اذان نہیں ہوگی۔ کرناٹک وقف بورڈ کا اعلان

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 17-03-2021
 رات10بجے سے صبح6بجے تک لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کی اجازت نہیں
رات10بجے سے صبح6بجے تک لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کی اجازت نہیں

 

 

بنگلورو۔  رات کے اوقات میں یعنی رات10بجے سے صبح6بجے تک لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کی اجازت نہیں ہوگی۔ اس کا مطلب نماز فجر کی اذان کیلئے لاؤڈ اسپیکر کا استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ دیگر نمازوں کی اذانیں سرکاری آلودگی پیمانے کے مطابق مقررہ والیوم کے مطابق دی جاسکتی ہیں - مسجدوں اور درگاہوں میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کے سلسلے میں یہ اعلان کیا ہے کرناٹک ریاستی وقف بورڈ نے۔جس نے کل ایک اہم سرکلر جاری کیا ہے۔

نومارچ 2021کو جاری اس سرکلر کے مطابق رات10بجے سے صبح6بجے تک لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر پابندی رہے گی۔ دن میں لاؤڈ اسپیکر کا استعمال صوتی آلودگی پر قابو پانے کیلئے مقرر کئے گئے ضوابط کے مطابق کرنا ہوگا۔دن میں لاؤڈ اسپیکر کا استعمال صرف اذان اور دیگر اہم اعلانات جیسے کسی کے انتقال اور تدفین کی خبر، رویت ہلال کی جانکاری وغیرہ کیلئے کیا جائے۔ نماز، جمعہ کا خطبہ، بیانات کیلئے اسپیکر یا ساؤنڈ باکس کی آواز مسجد کے احاطے تک محدود ہونی چاہئے۔

مذہبی، سماجی ثقافتی اور دیگر تقریبات مذہبی مقامات کے اندر لگائے جانے والے اسپیکر کے ذریعے انجام دئے جائیں۔ مقامی ماحولیاتی افسروں سے رائے مشورہ کرتے ہوئے آواز پر قابو پانے کے آلات نصب کئے جاسکتے ہیں۔مسجد کی انتظامیہ اسپیکر کے ایمپلی فائر کو مقررہ آواز کے مطابق آپریٹ کرنے کیلئے مؤذن کو ضروری تربیت فراہم کرے۔ مساجداور درگاہوں کے اطراف کسی بھی موقع پر پٹاخے، توپ جن سے دھماکہ خیز آواز پیدا ہو، اڑانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ سرکلر میں یہ بات بھی کہی گئی ہے کہ مسجدوں اور درگاہوں کے احاطے میں پھل دار درخت لگائے جائیں۔ اگر ممکن ہو تو جانوروں اور پرندوں کیلئے پینے کے پانی کا انتظام کرنے کیلئے حوض یا ٹینک تعمیر کئے جائیں۔ مسجدوں اور درگاہوں کے اطراف پاکی صفائی کا خاص خیال رکھا جائے۔

مذہبی مقامات میں گداگری کو فروغ نہ دیا جائے اور اس کی بجائے تنظیمی سطح پر کونسلنگ اور خیراتی اقدامات ترتیب دئے جائیں۔ کرناٹک وقف بورڈ نے اس سرکلر کو نافذ کرنے کیلئے تمام وقف افسروں اور وقف انسپکٹروں کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مساجد اور درگاہوں کے ملازمین کی رہنمائی کریں۔ ساتھ ہی مسجدوں اور درگاہوں کی انتظامیہ میں بیداری پیدا کرتے ہوئے اس سرکلر کے نفاذ کو یقینی بنائیں۔؎ کرناٹک وقف بورڈ کے چیف ایگزی کیٹیو افسر وائی ایم محمد یوسف نے کہا کہ یہ کوئی نیا سرکلر نہیں ہے۔

awazurdu

بورڈ نے2017میں اس طرح کا سرکلر جاری کرتے ہوئے تمام متولی اور مساجد کمیٹی کے ذمہ داروں کو صوتی آلودگی رولز2000پر عمل کرنے کی ہدایت دی تھی۔ چند مذہبی ادارے ان اصولوں پر عمل کرتے آرہے ہیں۔ لیکن حال ہی میں کئی مقامات پر مسجدوں میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر اعتراضات اور تنازعات پیش آئے ہیں۔ یہاں تک کہ یہ معاملات عدالتوں تک پہنچ چکے ہیں۔ موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے دوبارہ اس سرکلر کو جاری کیا گیا ہے۔ 19دسمبر 2020کو منعقدہ وقف بورڈ کی 327ویں میٹنگ میں بھی اس مسئلے پر تفصیل سے گفتگو ہوئی تھی۔ حکومت اور آلودگی کنڑول بورڈ کے احکامات کو سامنے رکھتے ہوئے یہ سرکولر جاری کیا گیا ہے-