فیضان احمد : ایک موبائل کی چوری نے 'آئی اے ایس' بنا دیا

Story by  منصورالدین فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 30-09-2021
فیضان احمد : یوپی ایس سی میں کیسے ہوئے منتخب
فیضان احمد : یوپی ایس سی میں کیسے ہوئے منتخب

 

 

شاہ تاج خان ۔ پونے 

"کالج کے تھرڈ ایئر میں۔۔میں کہیں جانے کے لیے جیسے ہی ٹرین میں چڑھا، تو کسی نے میرا فون چوری کر لیا۔میں نے دو دن پہلے ہی نیا فون خریدا تھا۔میں چور کے پیچھے بھاگا لیکن وہ میرے ہاتھ نہیں آیا۔جب فون کی چوری کی رپورٹ لکھوانے پولس اسٹیشن پہنچا تو انہوں نے خاص دلچسپی نہیں دکھائی۔میرے لیے فون اہم تھا اس لیے پولس اسٹیشن کے چکر لگاتا رہا۔ایک دن تنگ آ کر میں نے کانسٹیبل سے کہا کہ آپ میرا فون تلاش کرنے میں کوئی دلچسپی کیوں نہیں لے رہے ہیں؟ کچھ تو کریے۔تب کانسٹبل نے کہا کہ اگر آپ آئی اے ایس ہوتے تو ہم فوراََ آپ کا فون تلاش کرنے میں لگ جاتے۔

تب میں نے کہا کہ ایک فون کے لیے مجھے آئی اے ایس آفیسر بننا پڑے گا؟ تب تک میں آئی اے ایس کے لیے اتنا سنجیدہ نہیں تھا لیکن پھر سوچا کیوں نہ کوشش کی جائے۔آواز دی وائس سے بات کرتے ہوئے فیضان احمد نے ہنستے ہوئے یہ واقعہ سنایا۔انہوں نے کہا کہ لیکن میرا فون نہیں ملا تھا ۔

فیضان احمد کا سفرآئی اے ایس

فیضان احمد یونین پبلک سروس کمیشن 2020میں58 ویں رینک حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔انہوں نے 2018 میں یو پی ایس سی امتحان کی تیاری کا آغاز کیا تھا۔2019 میں اپنے پہلے اٹیمپٹ میں وہ پريلیمز بھی پاس نہیں کر پائے تھے لیکن اپنے دوسرے ہی اٹیمپٹ میں فیضان نے اپنے آئی اے ایس کے ہدف کو حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے ۔

راجستھان کے کوٹہ شہر سے تعلق رکھنے والے فیضان احمد نے اپنی یو پی ایس سی امتحان کی تیاری کے دوران حیدر آباد کے ایم ایس فاونڈیشن،ممبئی کے حج ہاؤس اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ریزیڈینشل کوچنگ اکیڈمی سے استفادہ اور رہنمائی حاصل کی ہے ۔آواز دی وائس سے گفتگو کے دوران انہوں نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کے سبب جب 2019 میں جب سب کچھ بند تھا تب ممبئی حج ہاؤس میں تقریباً دو ماہ کی پڑھائی نے میرے نقصان کو کم کر دیا اور میری امتحان کی تیاری لگاتار جاری رہ سکی۔وہاں مشکل حالات میں بھی طلباء کی رہنمائی کا معقول انتظام تھا ۔

دادا- دادی کی زبان

فیضان احمد بہت خوب صورت اور عمدہ اردو بولتے ہیں۔آواز دی وائس کو بتاتے ہیں کہ اُن کی دادی نے آٹھویں جماعت تک پڑھائی کی تھی۔وہ بہت اچھی اردو جانتی تھیں۔گھر میں اردو اخبارات اور رسائل آتے تھے۔دادی ہمیشہ کہتی تھیں ہندی اور انگریزی تو اسکول میں پڑھ ہی رہے ہو لیکن اردو ضرور سیکھو۔فیضان کہتے ہیں کہ اردو انہیں دادی نے ہی پڑھائی ہے۔فیضان احمد اپنے دادا دادی کے بہت قریب تھے۔اُن کا کہنا ہے کہ آج وہ اُن کے ساتھ نہیں ہیں لیکن ان کی دعاؤں کا ہی نتیجہ ہے کہ آج میں آئی اے ایس بننے جا رہا ہوں۔

awazurdu

کتابوں کے باہر کی دنیا

فیضان احمد ٹیبل ٹینس بہت اچھا کھیلتے ہیں۔اُنہیں فٹ بال کھیلنے میں بھی بہت مزا آتا ہے۔دوستوں کے ساتھ جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی میں یونین پبلک سروس کمیشن کے امتحان کی تیاری کے دوران جو وقت گزارا اُسے وہ بہت اہمیت دیتے ہیں۔فیضان مانتے ہیں کہ ہم مزاج ساتھیوں کے ساتھ رہ کر اُن کا  ہوا جو اُن کی کامیابی کا سبب بنا۔اِس کے علاوہ ڈاکیومنٹری فلم دیکھنے کے شوق کو بھی فیضان کریڈٹ دیتے ہیں۔انٹرویو کے دوران سب سے زیادہ سوالات دوسری جنگ عظیم کے تعلق سے پوچھے گئے تھے اور ان کے جوابات تاریخ سے متعلق ڈاکیومنٹری فلمیں دیکھنے کی دلچسپی نے آسان کر دیئے تھے۔

ملک کی خدمت کو تیار

۔ 2019۔ میں اپنے پہلے اٹیمپٹ میں ابتدائی راؤنڈ سے باہر ہوجانے والے فیضان احمد اپنی دوسری ہی کوشش میں سیدھے آئی اے ایس کے عہدے تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔خیال رہے کہ آئی اے ایس اور آئی ایف ایس کے لیے منتخب ہونے والے کامیاب امیدوار اگر اپنا رینک بہتر کرنا چاہیں تو اُنہیں آئی پی ایس بننے والے منتخب امیدواروں کی طرح چھٹی نہیں ملتی بلکہ اُنہیں نوکری سے استعفی دینا پڑتا ہے۔چونکہ فیضان احمد آئی اے ایس بننے والے ہیں اِس لیے وہ کہتے ہیں کہ میں پوری محنت،لگن اور ایمانداری کے ساتھ ملک کی خدمت کے لیے تیار ہوں۔جلد ہی اُن کی ٹریننگ کا آغاز ہوگا۔