فڑنویس حکومت کی بڑھیں گی مشکلات

Story by  ATV | Posted by  Aamnah Farooque | Date 03-09-2025
فڑنویس حکومت کی بڑھیں گی مشکلات
فڑنویس حکومت کی بڑھیں گی مشکلات

 



ممبئی/آواز دی وائس
مغربی مہاراشٹر میں دیگر پسماندہ طبقات کے کارکن، لکشمن ہاکے نے دعویٰ کیا ہے کہ مہاراشٹر حکومت کو مرٹھا کمیونٹی کو ‘کنبی’ ذات کا سرٹیفکیٹ دینے کی درخواست منظور کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ انہوں نے انتباہ دیا ہے کہ او بی سی کمیونٹی اس فیصلے کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے گی۔
لکشمن ہاکے نے او بی سی زمرے کے تحت مرٹھوں کو ریزرویشن دینے کی مخالفت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں کو واضح کرنا چاہیے کہ کیا وہ دیگر پسماندہ طبقات کے ریزرویشن کو کم کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے پہلے مرٹھا کمیونٹی کو او بی سی زمرے کے تحت ریزرویشن دینے کی منوج جرانگے کی درخواست کے خلاف احتجاج کیا تھا۔
مہاراشٹر حکومت کا ریزرویشن پر فیصلہ
دیوندرا فڈنویس حکومت نے اہل مرٹھا افراد کو ‘کنبی’ ذات کے سرٹیفکیٹ دینے سمیت زیادہ تر مطالبات منظور کیے جانے کے بعد ریزرویشن کارکن منوج جرانگے نے منگل کی شام ممبئی میں پانچ دن سے جاری اپنا انشاں ختم کر دیا۔
مہاراشٹر حکومت نے منگل کو مرٹھا کمیونٹی کے اراکین کو ان کی کنبی وراثت کے تاریخی شواہد کے ساتھ کنبی ذات کا سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا۔ کنبی ریاست میں ایک روایتی کسان طبقہ ہے اور انہیں نوکریوں اور تعلیم میں سرکاری ریزرویشن کے لیے مہاراشٹر میں او بی سی زمرے میں شامل کیا گیا ہے۔
سماجی انصاف اور خصوصی امداد کے محکمے کی جانب سے جاری حکومتی حکم (جی آر) میں حیدرآباد کے راجپتر کو نافذ کرنے کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔
لکشمن ہاکے کا ردعمل
لکشمن ہاکے نے جی آر اور نسل کے دستاویزات رکھنے والے اہل مرٹھا افراد کو ‘کنبی’ ذات کے سرٹیفکیٹ دینے کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ حکومت کو ریزرویشن کے سلسلے میں ایسا جی آر جاری کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ راجپتر میں یہ نہیں لکھا کہ مرٹھا سماجی طور پر پسماندہ ہیں اور انہیں ریزرویشن دیا جانا چاہیے۔
کارکن نے سوال کیا کہ کون کہتا ہے کہ راجپتر میں درج ریونیو ریکارڈ انہیں ریزرویشن کے اہل بناتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کے راجپتر میں بنجارا کو شیڈیولڈ ٹرائب قرار دیا گیا ہے۔ کیا حکومت بنجاروں کو شیڈیولڈ ٹرائب کا ریزرویشن دے گی؟ حکومت کو ایک مسئلے کو حل کرنے کے لیے دس اور مسائل پیدا نہیں کرنے چاہئیں۔ او بی سی اور وی جے این ٹی (آزاد ذاتیں اور خانہ بدوش قبائل) اب سڑکوں پر نکلیں گے۔