انتہاپسندی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں: ایم ایس او

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 22-09-2021
انتہاپسندی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں: ایم ایس او
انتہاپسندی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں: ایم ایس او

 

 

 کانپور- ملک کی سب سے بڑی طلبہ تنظیم 'مسلم اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آف انڈیا' کی کانپور یونٹ نے 21 ستمبر2021 کو 'عالمی یوم امن' کے موقع پر چمن گنج کے 'دی ہادی انسٹی ٹیوٹ' میں ایک جلسے کا انعقاد کیا۔

جس کی سرپرستی قاضی شہر کانپور مفتی ثاقب ادیب مصباحی نے کی جب کہ اس کانفرنس کی صدارت محمد واسق بیگ برکاتی نے انجام دی، جو ایم ایس او، کانپور یونٹ کے بھی صدرہیں۔

کانفرنس کا آغاز حافظ مونس چشتی نے قرآنی آیات کی تلاوت سے کیا اور عدنان احمد برکاتی  عادل قادری نے نعت اور منقبت پیش کئے۔

کانفرنس میں بطور مہمان خصوصی صدر ایم ایس او مولانا ابو اشرف اور اناؤ یونٹ کے صدر مولانا شعیب مصباحی نے شرکت کی۔

اس موقع پرمسجد غوثیہ کے امام البرکت اسلامک ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (علی گڑھ) کے فارغ التحصیل مولانا نذرمحمد نے ابتدا میں تقریر کی۔

انھوں نے کہا کہ وضو میں فضول پانی بہانا حرام ہے، پھر کسی بھی انسان کو خون بہانے کی اجازت کیسے دی جا سکتی ہے؟

اسلام کے نام پر دہشت گردی کو فروغ دینا بالکل غلط ہے، طالبان کا نظریہ بالکل غلط ہے ، ہندوستان کے مسلمان طالبان کے نظریے کے خلاف ہیں اور ان کی حمایت نہیں کرتے ہیں۔ طالبان نے دنیا بھر میں سکیورٹی اور سفارتکاری کے ماہرین کو پریشان کر رکھا  ہے۔

اس موقع پر افغانستان اور شام کے لیے ہندوستان کے سابق سفیر گوتم مکھوپادھیائے نے کہا کہ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ افغانستان میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے ساتھ جنوبی ایشیا کی جیو پولیٹکس نمایاں طور پر تبدیل ہوچکی ہے۔

اب صورتحال پہلے سے زیادہ مشکل ہوگئی ہے اور پاکستان سے ملحقہ افغانستان کی سرحد لوگوں کے لیے مکمل طور پر بند نہیں ہوئی ہے۔ لوگوں کے لیے اسے عبور کرنا بہت آسان ہے ۔ پاکستان افغانستان سے متعلق معاملات میں بھی کافی عرصے سے سرگرم ہے ۔

اب پاکستان کا تجارتی اتحادی چین بھی زیادہ دکھائی دے  رہا ہے۔  پچھلے مہینے چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے سینئر طالبان رہنماؤں کے ساتھ ایک اہم ملاقات کی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پڑوسی اب خاموش تماشائی نہیں بننا چاہتے ہیں اور ممکنہ جغرافیائی سیاسی تنظیم نو کی وجہ سے چیزیں مکمل طور پر الٹ سکتی ہیں ۔

افغانستان مغربی ممالک کی جمہوری حکومتوں اور ہندوستان جیسی دیگر جمہوری قوموں کے درمیان ایک ڈھیلا ربط تھا  لیکن توقع ہے کہ آنے والے دنوں میں جنوبی ایشیا میں ہونے والے اس بڑے کھیل میں پاکستان ، روس ، ایران اور چین بہت اہم ہوں گے۔

اس کے بعد اناؤ یونٹ کے صدر مولانا شعیب مصباحی نے خطاب کیا اور قرآن کی آیات پڑھنے کے بعد لوگوں کو اس کا مطلب سمجھایا۔

 ایم ایس او اتر پردیش کے صدر مولانا ابو اشرف نے شکریہ ادا کیا۔ اس کے بعد سلام پڑھا گیا اور کانفرنس دعائیہ مجلس پرختم ہوئی۔ قاضی شہر صاحب نی ملک میں امن و ہم آہنگی کے لیے دعا کی۔

اس کانفرنس میں ثاقب برکاتی ، سہیل برکاتی ، ایم۔ عامر ، عبدال ، ایم۔ سہیل ، شیراز خان ، عرفان برکاتی ، مو عادل ، ایشان ، فیضان ، امان رضا ، حمزہ برکاتی وغیرہ موجود تھے۔