سابق ایم پی کی خودکشی:ایف آئی آر کی منسوخی کے خلاف بیٹے کی درخواست مسترد

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 18-08-2025
سابق ایم پی کی خودکشی:ایف آئی آر کی منسوخی کے خلاف بیٹے کی درخواست مسترد
سابق ایم پی کی خودکشی:ایف آئی آر کی منسوخی کے خلاف بیٹے کی درخواست مسترد

 



نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پیر کے روز نو افراد، جن میں دادرا اور نگر حویلی، دمن اور دیو کے ایڈمنسٹریٹر پرفل کھوڈا پٹیل بھی شامل ہیں، کے خلاف درج ایف آئی آر کو بحال کرنے سے انکار کردیا۔ یہ ایف آئی آر سابق رکن پارلیمان موہن ڈیلکر کی 2021 میں مبینہ خودکشی کے معاملے میں درج ہوئی تھی۔

چیف جسٹس بی آر گوی اور جسٹس کے ونود چندرن پر مشتمل بنچ نے مرحوم لوک سبھا رکن کے بیٹے ابھیانَو ڈیلکر کی اپیل کو خارج کردیا۔ اپیل میں بمبئی ہائی کورٹ کے 8 ستمبر 2022 کے اس فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا جس میں کیس کو ختم کردیا گیا تھا۔یہ ایف آئی آر اس وقت درج ہوئی تھی جب دادرا اور نگر حویلی سے سات بار کے ایم پی موہن ڈیلکر کی لاش 2021 میں ممبئی کے ایک ہوٹل سے برآمد ہوئی۔ ان کے مبینہ خودکشی نامے میں ہراسانی اور دھمکانے کی تفصیلات درج تھیں، جس کے بعد پولیس نے کئی اعلیٰ افسران اور سیاسی شخصیات کے خلاف کارروائی کی۔

سماعت کے دوران بنچ نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ کیا ریکارڈ پر موجود مواد، بشمول مبینہ 30 صفحات پر مشتمل خودکشی نامہ، تعزیراتِ ہند کی دفعہ 306 (خودکشی پر اُکسانا) کے تحت الزامات قائم رکھنے کے لیے کافی ہے۔

چیف جسٹس نے پہلے کہا تھا کہ ایک شخص نے 30 صفحات لکھے ہیں، اس کا مطلب ہے کہ اسے سوچنے کا وقت تھا۔ کیا ہم کہہ سکتے ہیں کہ یہ (خودکشی) اچانک جذبات میں کی گئی تھی؟انہوں نے مزید کہا تھا کہ ہر شخص کا ردعمل مختلف ہوتا ہے جو حساس ہوتا ہے وہ خودکشی کر سکتا ہے، اور جس کا دل سخت ہو وہ ایسا نہیں کرے گا۔سینئر وکیل میناکشی اروڑہ نے، جو ابھیانَو کی نمائندگی کر رہی تھیں، کہا کہ ڈیلکر کی ذہنی کیفیت عوامی تذلیل کے شدید احساس کی وجہ سے تھی۔وہ اس لیے پریشان تھے کہ انہیں لگا کہ ان کی عوامی ساکھ برباد کر دی گئی ہے۔ دیکھیں، انہوں نے اپنی بیوی اور بچوں کو کیا لکھا ہے… ان کے لیے خاندان کا نام بہت اہم تھا۔

ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ یہ کیس ایف آئی آر کو ختم کرنے کے قابل ہے تاکہ ملزمان کے خلاف "قانون کے غلط استعمال کو روکا جا سکے۔ عدالت نے کہا تھا کہ ایف آئی آر کے مواد اور واقعے کی تفصیلات اس بات کے لیے ناکافی ہیں کہ ملزمان نے خودکشی پر اُکسانے کا کوئی "مثبت قدم" اٹھایا ہو۔58 سالہ ڈیلکر کی لاش 22 فروری 2021 کو ممبئی کے میری ن ڈرائیو علاقے کے ایک ہوٹل سے برآمد ہوئی تھی۔ پٹیل اور دیگر آٹھ افراد کو مارچ 2021 میں ممبئی پولیس نے خودکشی پر اُکسانے اور دھمکانے کے الزام میں ابھیانَو ڈیلکر کی شکایت پر نامزد کیا تھا۔

الزام یہ تھا کہ ڈیلکر کو مبینہ طور پر اس لیے ہراساں کیا جا رہا تھا تاکہ ان کے تعلیمی اداروں پر قبضہ کیا جا سکے اور انہیں انتخابات میں حصہ لینے سے روکا جا سکے۔ملزمان نے گزشتہ برس ہائی کورٹ سے رجوع کرکے ایف آئی آر منسوخ کرنے کی اپیل کی تھی، ان کا کہنا تھا کہ انہیں جھوٹا پھنسا دیا گیا ہے۔