آمنہ فاروق/ نیو دہلی
عبادت مذہب کا ایک حصہ ہے۔ یہ کسی بھی مذہب کی مکمل سچائی نہیں ہے۔ حتمی سچائی ہر مذہب کا مرکز ہے اور ہر ایک کو اس کے حصول کی کوشش کرنی چاہیے۔سب کا راستہ درست معلوم ہوتا ہے لیکن یہ سمجھنا چاہئے کہ ان تمام راستوں کا آخری مقصد ایک سچائی کا حصول ہے۔
راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے جمعہ کو اقبال درانی کے ذریعہ ترجمہ کردہ سام وید کے ہندی-اردو ورژن کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ سناتن دھرم میں اندرونی اور بیرونی دونوں طرح کے علم کے بغیر علم کو مکمل نہیں سمجھا جاتا۔
وید ستراس جملے کی طرح ہیں، ان کے مکمل معنی کو سمجھنے کے لیے دیگر مرکبات جیسے اپنشد کی ضرورت ہے۔ ہمیں ان کا مطالعہ کرنا چاہیے تاکہ ہم ان کے بنیادی پیغامات کو سمجھ سکیں۔
مذہبی حوالے سے اس نے کہا کہ مختلف طریقوں سے عبادت کرنے کے بعد بھی انسان خوش رہ سکتا ہے۔ لیکن یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ ہر ایک کی عبادت کا احترام کرتے ہوئے سچائی کی عبادت کی جائے۔
یہ حتمی علم کی شکل ہے
اورنگزیب ہار گئے، مودی جیتے گئے۔ ڈاکٹر اقبال درانی نے کہا کہ داراشکوہ کو ویدوں کا ترجمہ کرنے کے لیے کہا گیا تھا لیکن بعض وجوہات کی بنا پر وہ ایسا نہیں کر سکے۔لیکن آج اس نے داراشکوہ کا وہ نامکمل کام مکمل کر لیا۔
انہوں نے کہا کہ اس عظیم کام میں رکاوٹ بننے والے اورنگزیب کو آج شکست ہوئی اور مودی جیتے کیونکہ وہ خواب آج ان کے دور میں پورا ہوا۔
انہوں نے کہا کہ سام وید ابدی سچائی ہے، یہ ایک روحانی پیغام ہے جسے ہر شخص تک پہنچایا جانا چاہیے۔ وہ چاہتے ہیں کہ ساموید کو مدرسوں میں پڑھایا جائے اور اس کتاب کو تعلیمی اداروں میں دعائیہ کتاب کے طور پر استعمال کیا جائے۔اس کے لیے وہ ہر ریاست میں جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ لوگ بغیر کسی وجہ کے ایک دوسرے سے نفرت کر رہے ہیں، ایسے میں ساموید کی محبت اور لازوال سچائی کا پیغام لوگوں تک پہنچانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح خواتین کے رنگ مختلف ہوتے ہیں لیکن ان کے دودھ کا رنگ سفید ہوتا ہے اسی طرح سناتن سب کی جڑ ہے اور اسے سمجھنے اور اپنانے کی ضرورت ہے۔
فلم ساز نے کہا کہ سام وید کو اسکولوں اور مدارس میں نماز کے طور پر شامل کیا جانا چاہیے۔
یہ پروگرام آر ایس ایس کی سب سے اہم باڈی، اکھل بھارتیہ پرتیندھی سبھا (اے بی پی ایس) کی سالانہ میٹنگ کے اختتام کے چند دن بعد ہوا ہے۔
ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سرکاریواہ دتاتریہ ہوسبالے نے زور دے کر کہا کہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ اور پورا سماج ملک کی بحالی کی راہ میں آنے والی تمام رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے کام کرتا رہے گا۔
میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ سنگھ کا مقصد سماجی ہم آہنگی، خاندانی اقدار، ماحولیاتی تحفظ، سودیشی (بھارتیہ) طرز عمل اور شہری فرض پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔
ہوسابلے نے واضح طور پر کہا کہ اچھوت سماج کی بدنامی ہے، اور یہ کہ آر ایس ایس اس کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔