اخلاقیات ذاتی اور قومی کردار کی بنیاد ہے: بھاگوت

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 15-10-2025
اخلاقیات ذاتی اور قومی کردار کی بنیاد ہے: بھاگوت
اخلاقیات ذاتی اور قومی کردار کی بنیاد ہے: بھاگوت

 



احمد آباد: راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے بدھ کو کہا کہ روحانیت کے بغیر اخلاقیات کا کوئی مطلب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر لوگ اس منتر کو اپنائیں کہ "میں سب میں ہوں اور ہر کوئی مجھ میں ہے" معاشرے میں تشدد ختم ہوسکتا ہے۔

اپنے گجرات دورے کے دوسرے دن، بھاگوت نے گاندھی نگر کے قریب، کوبا میں پریکشا وشو بھارتی مراقبہ مرکز کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے روحانی گرو آچاریہ مہاشرمن جی سے ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ میں ہر سال یہاں اپنی بیٹریاں ری چارج کرنے آتا ہوں۔ بھاگوت نے کہا، "اخلاق ذاتی اور قومی کردار کی بنیاد ہے، اور روحانیت اخلاقیات کی بنیاد ہے، کیونکہ روحانیت کے بغیر اخلاقیات کا کوئی مطلب نہیں ہے۔

یہی وجہ ہے کہ میں ان جگہوں پر جاتا ہوں جہاں مجھے اپنے کام کے لیے توانائی ملتی ہے"۔ آچاریہ مہاشرمن جی کی تعلیمات کا حوالہ دیتے ہوئے۔ آر ایس ایس کی طرف سے جاری کردہ ایک ریلیز میں کہا گیا ہے کہ بھاگوت نے آچاریہ مہاشرمن جی کی عدم تشدد کی تعلیمات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر لوگ ان کے منتر کو اپناتے ہیں - "میں سب میں ہوں اور ہر کوئی مجھ میں ہے" تو سماج میں تشدد رک جائے گا۔

"آر ایس ایس کے صد سالہ سال پر کوئی بڑی تقریب منعقد نہیں کی جائے گی۔" بھاگوت نے کہا کہ آر ایس ایس کے صد سالہ سال پر کوئی بڑا پروگرام منعقد نہیں کیا جائے گا۔ اگر ہم نے 100 سال ملک کے لیے کام کیا ہے تو یہ ہمارا فرض تھا۔ اسے منانے کی ضرورت نہیں ہے. انہوں نے کہا کہ بڑے اجتماعات کے بجائے آر ایس ایس کے کارکن ایسے پروگرام منعقد کریں گے جو معاشرے میں ہم آہنگی کو فروغ دیں۔

بھاگوت نے کہا، "ہم نے پانچ قسم کے پروگراموں کی منصوبہ بندی کی ہے، جس میں خاندانی تعلیم، سماجی ہم آہنگی، ماحولیاتی تحفظ، شہری فرض، اور سودیشی (خود انحصاری) پر توجہ دی جائے گی۔" انہوں نے کہا کہ رضاکاروں نے ان اصولوں پر عمل کرنا شروع کر دیا ہے اور وہ لوگوں کے درمیان جا کر ان مسائل پر بات کریں گے اور مزید لوگوں کو اس سمت میں آگے بڑھنے کی ترغیب دے کر معاشرے کو متحد رکھنے کی کوشش کریں گے۔