تنازعات ختم کرکے اچھے تعلقات قائم کرنا بہترین عبادت ہے:سید زین العابدین علی خان

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 09-05-2022
تنازعات ختم کرکے اچھے تعلقات قائم کرنا بہترین عبادت ہے:سید زین العابدین علی خان
تنازعات ختم کرکے اچھے تعلقات قائم کرنا بہترین عبادت ہے:سید زین العابدین علی خان

 

 

آواز - دی وائس / نئی دہلی

خواجہ غریب نواز کے استاد حضرت خواجہ عثمان ہارونی کے عرس کے موقع پرملک کے لیے امن و آشتی کا پیغام دیا گیا ہے۔

اس موقع پرخواجہ غریب نواز کی درگاہ کے دیوان سید زین العابدین علی خان اپنے پیغام میں کہا کہ لوگوں کے درمیان تنازعات کو ختم کر ان کے درمیان اچھے تعلقات قائم کرنا بہترین عبادت ہے۔سید زین العابدین علی خان نے کہا کہ اسلام تشدد کی مذمت کرتا ہے اور عدم تشدد، رواداری اور ہم آہنگی کو فروغ دیتا ہے۔اسلام ظلم و تشدد کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا ہے۔اسلام اپنے پیروکاروں کو عفو و درگزر اور رواداری کی تعلیم دیتا ہے۔

 امن، باہمی احترام اور اعتماد مسلمانوں کے دوسروں کے ساتھ تعلقات کی بنیاد ہے۔ سید زین العابدین علی خان نے کہا کہ مذہبی، سیاسی یا سماجی کسی بھی وجہ سے بے گناہ لوگوں کا قتل اسلام میں ممنوع ہے۔ اسلام کے مطابق آپ کو کسی کو بھی قتل کا اختیار نہیں ہے۔اسلام کسی بھی بے گناہ کو مارنے اور ستانے سے سختی سے منع کرتا ہے۔تاہم بہت سی دہشت گرد تنظیمیں اور کئی انتہا پسند تنظیموں نے اپنے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے اسلام کا نام استعمال کیا ہے۔ دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے کسی کو بھی مورد الزام ٹھہرایا جا سکتا ہے، خواہ اس کا تعلق کسی بھی مذہب سے ہو۔

دہشت گردی کو مختلف تنظیموں نے اپنے اپنے مقاصد، اسباب اور نظریات کو آگے بڑھانے کے لیے اپنایا ہے۔ایسی تنظیمیں اسلام کو بدنام کر رہی ہیں۔ دنیا بھر میں معصوم لوگوں پر ایسی تنظیموں کے حملوں کا کوئی مذہبی جواز نہیں ہے۔ یہ سب کچھ اسلام میں سختی سے ممنوع ہے۔ کچھ دہشت گرد تنظیمیں ہیں جو معصوم لوگوں کو مار کر خود کو شہید سمجھتی ہیں۔ اسلام کے نام پر بے گناہوں کو شہید کرنے والوں کو اپنے اعمال پر نظر ثانی کرنی چاہیےکیوں کہ اسلام میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں۔ اسلام کے مطابق دہشت گرد حقیقی معنوں میں مسلمان نہیں ہیں۔

خواجہ غریب نواز کی درگاہ کے دیوان سید زین العابدین علی خان نے کہا کہ آج لوگ سوشل میڈیا کے ذریعہ بھی تشدد کو پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہےکیونکہ انہوں نے اس پلیٹ فارم کو جعلی خبریں اور غلط معلومات پھیلانے کے لیےاستعمال کیا ہے جس سے تشدد میں شدت آئی ہے۔ سوشل میڈیا کے ذریعہ غلط معلومات اور غلط معلومات دے کر عوام کے جذبات بھڑکانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ سید زین العابدین علی خان نے کہا کہ میں لوگوں سے خاص طور پر نوجوانوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ سوشل میڈیا پر ایسی خبریں شیئر کرنے سے گریز کریں۔

کوئی بھی سنسنی خیز مواد شیئر نہ کریں کیونکہ جو بنیاد پرست ملک اور امن کے دشمن ہیں، وہ کوئی بھی غلط اور گمراہ کن معلومات پھیلا سکتے ہیں جو جنگل کی آگ کی طرح پھیل سکتی ہے۔ آخر میں درگاہ کے سربراہ نے کہا کہ اسلام ایک خوبصورت مذہب ہے جو امن، تعاون اور محبت کو فروغ دیتا ہے۔سید زین العابدین علی خان نے کہا کہ اسلام کے نام پر تشدد کو کبھی جائز قرار نہیں دیتا۔ میں اسلام اور مذہب کے نام پر ہونے والے ہر قسم کے تشدد کی سختی سے مخالفت کرتا ہوں اور فرقہ وارانہ تشدد کو ہوا دینے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ تشدد کو پھیلانے والوں پر صبر و تحمل سے کام لے کر ان کے منصوبوں کو ناکام کرنے کی ضرورت ہے۔